کراچی (جیوڈیسک) گورنر پنجاب چوہدری سرور نے گزشتہ روز گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران موجودہ ملکی صورتحال خصوصاً اسلام آباد میں جاری دھرنوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہو گا۔ ملاقات کے دوران تسلیم کیا گیا کہ اس ضمن میں جمہوریت کے تسلسل کے لیے سیاسی جماعتوں کے قائدین کا کردار قابلِ تحسین ہے۔
عشرت العباد اور چوہدری سرور نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسائل کا ایسا باوقار حل تلاش کیا جائے جو تمام فریقین کے لیے قابلِ قبول ہو اور فریقین ہار اور جیت سے بالاتر ہو کر صرف آئین کی بالادستی اور پاکستان کے استحام اور جمہوریت کے تسلسل کو مقدم رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مارچ اور دھرنے عوام کا جمہوری حق ہیں اور حکومت نے بھی اس جمہوری حق کو تسلیم کیا ہے، لیکن موجودہ بحران کا زیادہ دیر تک قائم رہنا ملکی معیشت کے لیے بہتر نہیں ہے۔
گورنر سندھ عشرت العباد خان کا کہنا تھا کہ بے یقینی کی کیفیت ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ وہ عمران خان اور علامہ طاہر القادری کے آئینی و قانونی مطالبات کو تسلیم کرانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ متحدہ کے قائد الطاف حسین جمہوریت کی بقا اور تسلسل کو قائم رکھنے کے لیے جو کردار ادا کررہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے موجودہ حالات میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، پیپلز پارٹی کے وائس چیئر مین آصف علی زرداری اور دیگر رہنماؤں کی کاوشوں کو بھی اہم قرار دیا۔