اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ساری دنیا کو پتا ہے توقیر صادق کہاں ہے۔ نیب، پولیس، ایف آئی اے ماڈل ٹان میں چھاپے مار رہی ہے ۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ پراسیکوٹر جنرل نیب کے کے آغا نے عدالت کو بتایا کہ احتساب عدالت نے دس جنوری کو توقیر صادق کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
اس کیس میں ایک ہی گواہ تھا ۔ا رقم کی تقسیم تین افراد کے مابین ہوئی۔ شہزاد سلیم کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جہاں اس نے بیان ریکارڈ کرایا اور اعتراف جرم کیا۔ ملزم شہزاد سلیم بھٹی کونیب کی جانب سے معافی دے دی گئی ہے جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا اعتراف جرم کرنے والے ملزم کو معافی کیسے دے دی گئی۔
عدالت کو رپورٹ دی جائے کہ وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیوں نہیں ہو سکی؟ عدالت نے پولیس، ایف ائی اے اور نیب کو توقیر صادق کی گرفتاری کی کوشیں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔