منافع خورو تمہیں اللہ تو دیکھ رہا ہے

Blending

Blending

تحریر: حاجی زاہد حسین خان
مدینے کی ایک فاطمہ اپنی امی کو روک رہی ہے ۔ امی دودھ میں پانی نہ ملائو بیٹی کونسا امیر المومنین عمر فاروق دیکھ رہے ہیں۔ ۔ امی امیر المومنین تو نہیں دیکھ رہے اللہ تود یکھ رہے ہیں۔ پھر اللہ نے اسے ایسا انعام دیا کہ وہ عمر فاروق کی بہو بیٹی اور عبداللہ ابن عمر کی گھر والی بن گئیں ۔ امام ابو حنیفہ کا کپڑوں کا بڑا کاروبارتھا۔ مگر جب بادل چھا جاتے بارش ہوتی تو اپنی تمام دوکانیں بند کروادیتے کہ کہیں کم روشنی میں عام آدمی کو کپڑے کی پہچان نہ ہونے سے دھوکہ نہ ہو جائے۔ قدرت نے انہیں ابو حنیفہ سے امام اعظم بنا دیا۔ سعودی شاہ عبداللہ کی مملکت میں روٹی کے ایک کارخانے نے ایک اونس وزن کم کر دیایکا یک کارخانہ سیل کر دیا ۔

انکی ایک فارمیسی میں پینا ڈول گولی کی شکائیت آئی ۔ آناً فاناً ساری سعودی مملکت سے پینا ڈول پر پابندی لگا دی گئی ۔ یہ ہوتا ہے کاروبار تجارت قانون حکومت مگر ہمارے اسلامی جمہوریہ میں کیا ہو رہا ہے۔ گوشت کھوتے کا گائے کا بنا کر گوشت کتے کا بکری کا بنا کر کھلا رہے ہیں۔ ہلدی مرچی مصالحہ جات میں اینٹیں لکڑی کا بردہ ملا کر کھلا رہے ہیں۔ دودھ میں سرف مٹھایوں میں کیا کیا خرافات اللہ کی پناہ نفع کی خاطر بچوں کی روزی روٹی کی خاطر دولت کی حوس اور مستقبل کی خاطر انفرادی طور پر بھی اور اجتماعی طور پر بھی اس مملکت پاکستان میں کیا کیا کھیل کھیلے جا رہے ہیں ریڑھی والے سے لے کر دوکاندار تاجر کارخانہ دار سرمایہ دار اپنی عوام پر کیا کیا ظلم ڈھا رہے ہیں۔ اور تو اور علاج معالجہ سے منسلک نرسیں کمپوڈر ڈاکٹرز اور دوائیں بنانے والے دو نمبر دوائیں مضر صحت دوائیں بنا او کھلا کر انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔ اپنی اولادوں کی خاطر دوسروں کی اولادوں کو زہر نما دوائیں اور غذائیں کھلا پلا رہے ہیں۔ اور خود حرام کھا کھلا رہے ہیں۔

Ghee

Ghee

کل ہی کینڈا سے ہمارے محترم سردار محمد ریاض صاحب نے لکھا ہے ایک روپورٹ بھیجی ہے۔ نور الامین مینگل ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کی تحقیق کے مطابق ہماری آئل اور گھی کمپنیوں کے بڑے بڑے کارخانے دار حالیہ دنوں میں کوکنگ آئل اور گھی کے نمونہ جات اگھٹے کرنے اور لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے مندرجہ ذیل مصنوعات میں غذائی اور وٹامنز اے کی غیر موجودگی اور کم درجہ سلپونیفکیشن کی وجہ سے ان اشیاء کو مصنوعی ذائقوں کی ملاوٹ سے صحت کے لئے مضر قرار دیا گیا ہے جن میں شان کوکنگ آئل اینڈ گھی، صوفی سن فلاور کوکنگ آئل ، سویا سپریم بناسپتی ، کنو آئل ، مومن کوکنگ آئل ، سویا اینڈ کشمیر آئل ، مان اینڈ ناز بناسپتی کسان ویجیٹیبل بناسپتی اور مالٹا بناسپتی ،کو کنگ آئل اینڈ بناسپتی ،تلو کوکنگ آئل اینڈ بناسپتی انسانی صحت کے لئے مضر قرار دیئے گئے ہیں۔ قارئین ایسی بڑی بڑی کمپنیوں کے معیار کی اگر یہ حالت ہے تو لوکل پروڈکٹ کا کیا حال ہو گا۔

یہی وہ وجوہات ہیں کہ آج گھر گھر بچہ جوان بوڑھا ، کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا ہے۔ ڈاکٹرز اپنے مریضوں کو نت نائے تجربات اور دو نمبر ادویات کی وجہ سے قبرستان بھر رہے ہیں۔ ریاض صاحب فرما رہے تھے کہ یہاں کینڈا میں تو ایسا نہیں ہوتا۔ اٹلی سے محترم محمد شریف صاحب فرما رہے تھے۔ کہ یہاں بھی ایسا نہیں ہوتا۔ واشنگٹن سے وقاص صابر بتا رہے تھے یہاں امریکہ میں بھی ایسا نہیں ہوتا۔ بلجیم سے جناب محمد حسن فرما رہے تھے۔ کہ یہاں بھی دو نمبری نہیں ہوتی۔

Adulteration

Adulteration

انگلینڈ سے جناب عباس بیگ اور شائد افسر فرما رہے تھے کہ یہاں بھی ملاوٹ کا دور دور تک نشان نہیں سعودیہ میں ملاوٹ اور دو نمبری کی سزا گردن زنی ہے۔ قارئین غور کامقام ہے شرم کا مقام ہے اگر ان یورپی کفر یہ معاشروں میں ملاوٹ اور دو نمبری نہیں تو پھر ہمارے اس پاکستانی اسلامی معاشرے میں ہی یہ ظلم کیوں وہاں اگر ان کی کڑی سزائیں ہیں تو یہاں سزا جزاء کیوں نہیں وہاں اگر رشوت ستانی نہیں تو یہاں یہ بیماری کیوں۔ ہمارے فوڈ ز کنٹرولر ادارے اور فوڈ انسپکٹر رشوت لیکر ان دن یہاڑے عوامی جانوں سے کھیلنے والے ملاوٹ کرنے اور منافع خوروں سے آنکھیں بند کیوں کئے ہوئے ہیں یہ عناصر تو دہشت گردوں سے بھی بڑے مجرم ہیں ان کی سزائیں تو صرف و صرف گردن زنی ہے یہ ظالم اپنی اولادوں کے پیٹ جہنم کی آگ سے بھر رہے ہیں یہ ملاوٹ خور اپنی اولاد کے مستقبل کے لئے اپنا مستقبل اور عاقبت خراب کر رہے ہیں۔

یہی حرام مال پر پلنے والی اولادیں کل انہیں اولڈز ہوم میں بھرتی کرا کر ان بوڑھوں سے آنکھیں پھیر لیں گیں۔ خدا کے لئے اگر انتظامیہ اور حکمرانوں کا ان پر کنٹرول نہیں تو خدا کا خوف کریں۔ اللہ تو ان کو دیکھ رہا ہے۔ عام آدمی جہاں دو نمبری دیکھیں ان کا محاسبہ کریں۔ ان ملاوٹ کرنے والے بے ضمیروں کے ضمیروں کو جگائیں ان کو مضر غذائی اور دوائی اجزا میں ملاوٹ کرنے والوں کو غیرت کا نشان بنائیں۔ اور خدا کے لئے ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی حرکت مین آئیں ان قومی اور ملت اسلامیہ کے مجرموں کا محاسبہ کریں۔ دنیا بھر میں کفر کے م عاشروں میں یہ بیماری اگر نہیں تو پھر ہمارے اس اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہی کیوں۔ آخر کیوں پنجاب حکومت اور فوڈ ڈائریکٹر سے اپیل ہے کہ وہ ان تمام غذائی اشیاء کی ٹیسٹ رپورٹ کو منظر عام پر لائے۔
ان سے پوچھا جو اپنے وطن کا حال
سر جھکا کر بولے لوگ تو زندہ ہیں ضمیروں کا پتہ نہیں۔

Haji Zahid Hussain Khan

Haji Zahid Hussain Khan

تحریر: حاجی زاہد حسین خان
پلندری سدہنوتی آزاد کشمیر
hajizahid.palandri@gmail.com