تحریر : شاہ بانو میر اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے اے نبی ﷺ تم کیوں اُس کو حرام کرتے ہو جو اللہ نے تمہارے لئے حلال کی ہے٬ (کیا اس لیے کہ) تم اپنی بیویوں کی خوشی چاہتے ہو؟ اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے٬ اللہ!! نے تم لوگوں کے لیے اپنی قسموں کی پابندی سے نکلنے کا طریقہ مقرر کر دیا ہے۔
اللہ تمہارا مولیٰ ہے٬ اور وہی علیم و حکیم ہے٬ ( اور یہ معاملہ بھی قابلِ توجہ ہے کہ) نبی ﷺ نے ایک بات اپنی ایک بیوی سے راز میں کہی تھی٬ پھر جب اُس بیوی نے (کسی اور پر) وہ راز ظاہر کر دیا٬ اور اللہ نے نبی ﷺ کو اِِس (افشائے راز کی) اطلاع دے دی ٬ تو نبی ﷺ اس پر کسی حد تک( اُس بیوی ) کو خبردار کیا اور کسی حد تک اِس سے درگزر کیا٬ پھر جب نبی ﷺ نے اُسے افشائے راز کی یہ بات بتائی تو اُس نے پُوچھا آپ کو کس نے اس کی خبردے دی؟ نبی ﷺ نے کہا ٬ مجھے اُس نے خبر دی جو سب کچھ جانتا ہے اور خوب باخبر ہے۔
اگر تم دونوں اللہ سے توبہ کرتی ہو ( تو یہ تمہارے لیے بہتر ہے) کیونکہ تمہارے دِل سیدھی راہ سے ہٹ گئے ہیں٬ اور اگر نبی ﷺ کے کے مقابلہ میں تم نے جتھہ بندی کی تو جان رکھّو کہ اللہ اُس کا مولیٰ ہے٬ اور اس کے بعد جبرئیل ؑ اور تمام صالح اہلِ ایمان ٬ اور سب ملائکہ ٬ اس کے ساتھی ٬ اور مددگار ہیں٬ بعید نہی کہ اگر نبی ﷺ تم سب بیویوں کو طلاق دے دے ٬ ٬ تو اللہ اسے ایسی بیویاں تمہارے بدلے میں عطا فرما دے گا٬ جو تم سے بہتر ہوں گی۔
سچیّ مُسلمان با ایمان اطاعت گزار توبہ گزار اور روزہ دار ٬ خواہ شوہر دیدہ ہوں یا باکرہ٬ اے لوگو جو ایمان لائے ہو٬ بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اُس آگ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے٬ جس پر نہایت تند خُو اور سخت گیر فرشتے مّقرر ہوں گے٬ جو کبھی اللہ کے حُکم کی نافرمانی نہی کرتے٬ اور جو حُکم بھی انہیں دیا جاتا ہے٬ اُسے بجا لاتے ہیں٬ ( اُس وقت کہا جائے گا کہ) اے کافرو٬ آج معذرتیں پیش نہ کرو۔
Muhammad PBUH
تمہیں تو ویسا ہی بدلہ دیا جا رہا ہے٬ جیسے تم عمل کر رہے تھے٬ اے لوگو جو ایمان لائے ہو٬ اللہ سے توبہ کرو خالص توبہ ٬ بعید نہیں کہ اللہ تمہاری برائیاں دور کر دے اور تمہیں ایسی جنّتوں میں داخل فرما دے٬ جِن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی٬ یہ وہ دِن ہوگا٬ جب اللہ اپنے نبی ﷺ کو اور اُن لوگوں کو جو اُس کے ساتھ ایمان لائے ہیں رُسوا نہ کرے گا۔
اُن کا نور ان کے آگے آگے اور اُن کے دائیں جانب دوڑ رہا ہوگا٬ اور وہ کہ رہے ہوں گے کہ اے ہمارے ربّ ہمارا نور ہمارے لیے مکمل کردے٬ اور ہم سے درگزر فرما ٬ تُو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے٬ اے نبی ﷺ کُفار اور مُنافقین سے جہاد کرو٬ اور اُن کے ساتھ سختی سے پیش آؤ ٬ اُن کا ٹھکانہ جہنم ہے٬ اور وہ بہت بُرا ٹھکانہ ہے ٬ اللہ کافروں کے معاملہ میں نوحؑ اور لوطؑ کی بیویوں کو بطورِ مثال پیش کرتا ہے۔
وہ ہمارے دو صالح بندوں کی زوجیت میں تھیں ٬ مگر انہوں نے اپنے شوہروں سے خیانت کی٬ اور وہ اللہ کے مُقابلے میں اُن کے کچھ کام نہ آسکے ٬ دونوں سے کہہ دیا گیا٬ کہ جاؤ آگ میں جانے والوں کے ساتھ تم بھی چلی جاؤ ٬ اور اہلِ ایمان کے معاملے میں اللہ فرعون کی بیوی کی مثال پیش کرتا ہے۔
جب کہ اُس نے دعا کی ٬٬ اے میرے رب ٬٬ میرے لیے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا دے ٬ اور مجھے فرعون اور اس کے عمل سے بچا لے اور ظالم قوم سے مجھ کو نجات دے٬ اور عمران کی بیٹی مریم کی مثال دیتا ہوں٬ جس نے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی تھی٬ پھر ہم نےا س کے اندر اپنی طرف سے روح پھونک دی٬ اور اس نے اپنے ربّ کے ارشادات اور اس کی کتابوں کی تصدیق کی اور وہ اطاعت گزار لوگوں میں سے تھی۔