کراچی (اسٹاف رپورٹر) مولانا سید رضا اکبر عابدی (آف کینڈا ) نے کہاکہ سورة شمس الضحیٰ میں اللہ رب العزت فرمارہا ہے تم کسی چیز کی قسم مت کھائو اپنے عمل اور کردار سے اپنے آپ کو منوائو کہ سامنے والا شخص تم پر اعتبار کرسکے قرآن پاک ایک جگہ اللہ پاک خود قسم کھا کر کہہ رہا ہے کہ زہرہ کا در و در ہے۔
جو کہ خانہ کعبہ سے ہوتا ہوا زہرہ کے در پر ختم ہوتا ہے اور یہ وہی سراط مستقیم کا راستہ ہے اس لئے کعبہ پہ آئت الکوثر لکھی ہوئی ہے جس کا تمام مسلمان طواف کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدر ویلفیئر آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام امام بارگاہ باب الحوائج کورنگی میں بیاد سکینہ بن حسین کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،پروفیسر نجمی حسن نے حدیث کساء سے مجلس کا آغاز کیا جبکہ سوز خوانی نقوی برادران اور سلام ارتضیٰ جونپوری ضمانت نقوی اور نواب زیدی نے پیش کئے مولانا سید ریاض اکبر عابدی نے مجلس سے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ یہ وہ پاک ہستیاں ہیں جن کو اللہ نے نجات سے دور رکھا ہے جن کا ذکر حدیث کساء میں موجود ہے نماز و قرآن سے دوری کے باعث آج مسلمان مشکلات اور بحرانوں کا شکار ہیں عزاداری شہداء کربلا کا اصل مقصد دین کو سمجھنا ہے اور نماز و قرآن کو اپنا نا ہے۔
باطل قوت و مشرک قوانین نوجوان نسل کو ورغلا کر نماز و قرآن سے دور کررہی ہیں یہی وجہ ہے کہتے ہیں کہ ہم حدیث اور کسی تاریخ کو نہیں مانتے تم قرآن سے بات کرو اس لئے میں قرآن کی آئیتوں سے دلیل دے رہا ہوں اللہ اور رسول ۖ کو قرآن کی آئت پڑھنے کے لئے کہا اور اُمت کو قرآن سمجھنے اور پڑھنے کے لئے کہا جو اللہ کہتا ہے وہی رسول ۖ کرتے ہیں رسول ۖ خود نماز فجر سے پہلے اپنی بیٹی لخت جگر فاطمہ الزہرہ کے در پر آتے اور سلام کرتے مولانا سید رضا اکبر عابدی نے کہاکہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے پیارے نبی ۖ اور اُن کے آل پر چلنے کی توفیق عطاء فرمائے۔