قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے کہاہے کہ فرقہ ورانہ قتل و غارت گری سے ہندو، صلیبی و یہودی فائدہ اٹھا رہے ہیں

Dr. Ihsan Bari

Dr. Ihsan Bari

ہارون آباد:قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے کہاہے کہ فرقہ ورانہ قتل و غارت گری سے ہندو، صلیبی و یہودی فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔فرقہ واریت اور گروہ بندیوں سے امت مسلمہ کا شیرازہ بکھر کر رہ گیا ہے۔ امریکہ بھارت اور اسرائیل منظم سازشوں کے تحت ایٹمی پاکستان میں خانہ جنگی پروان چڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔مصر ، شام اور لیبیا کی طرح پاکستان میں بھی مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں فتنہ تکفیر پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک میں انتہائی مہلک شکل اختیار کرچکا ہے

ان حالات میں اسلامی انقلاب کے علمبردار اور محب وطن علمائے اکرام و پیران عظام قوم کی راہنمائی فرمائیں اور بیرونی سازشوں سے آگاہ کرتے ہوئے مسلمانوں کومتحد و بیدار کرکے مذہبی ہم آہنگی اور آپس میں بھائی چار اپیدا کرنے کا فریضہ سر انجام دیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ اور ان کے اتحادیوں نے نہ صرف افغانستان میں جنگ لڑی بلکہ اپنا محاذ پاکستان میں بھی کھول رکھا ہے چونکہ امریکہ اور اس کے اتحادی بالآخر افغانوں سے جنگ ہار کر واپس جارہے ہیں

مگر بھارت تما م عالم کفر کی شہ اور امداد سے افغانستان میں اڈے بنا کر پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر اپنے مذموم مقاصد کی آبیاری کر رہا ہے وطن عزیز میں ہماری وزارت داخلہ کی بھی رپورٹ کے مطابق بھارت بم دھماکوں اور فرقہ واریت کے ناسوراور دہثت گردانہ کارروائیاں کرنے والوں کوپنا ہ دینے کے علاوہ ہر قسم کی امداد دے رہا ہے میاں باری نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف الزام تراشیاںکیں، وہ خود کاروائیاں کرتا ہے اور الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے

ایسا عرصہ دراز سے ہورہا ہے واہگہ بارڈر پر ٹرین دھماکہ اور اب کشتی کے معاملے پرانڈیا کاجھوٹ دنیا پر عیاں ہوچکا ہے۔اب سارے عالم اسلام اور جمہوریت پسند ملکوں کو بھارتی دہثت گردی کو روکنا اورکشمیر کا پر امن حل تلاش کرکے دنیا کو امن کا گہوارہ بنانا ہو گا۔

Contacts Dr.Ihsan Bari:0300–0315–0321–0333–0345–6986900
Facebook.com/allahoakbartehreek۔Twitter.com/drmianihsanbari
drihsanbari@yahoo.com,drahsanbari@yahoo.com
drahsanbari@gmail.com,drmianihsanbari@gmail.com
.web:www.allahoakbar-tehreek.com, mianihsanbari@gmail.com