علامہ اقبال اپنی ذات میں یونیورسٹی کا درجہ رکھتے تھے۔پروفیسر سلمان احمد عثمانی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماہر تعلیم اور گرین پیس اسکول و کالج کے پرنسپل پروفیسر سلمان احمد عثمانی نے شاعر مشرق حضرت علامہ محمد اقبال کے 77ویں یوم وفات پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ علامہ اقبال اپنی ذات میں ایک یونیورسٹی کا درجہ رکھتے تھے وہ صرف ایک شاعر ہی نہیں بلکہ دور جدید کے عظیم مفکر تھے آج اقبال ہمارے درمیان موجود ہوتے تو یہ دیکھ کر بہت خوش ہوتے کہ اُن کے ہاتھ کا لگا یا ہوا ننھا سا پودا تناور درخت کی شکل اختیار کرگیا ہے اور علامہ اقبال کا وہ خواب جس کی تعبیر میں ہم ایک آزاد مسلم ملک میں آزادی کے ساتھ جی رہے ہیں۔

پروفیسر سلمان احمد عثمانی نے طلباء و طالبات اور اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو اقبال کو اپنا آئیڈیل بنا نا چاہیئے کیونکہ علامہ اقبال علم حاصل کرنے اور علم کو فروغ دینے کے نت نئے طریقے بتا ئے ہیں آج علامہ اقبال کے ورثے سے پوری دنیا کے طلباء و طالبات فیض حاصل کر رہے ہیں۔

اقبال کی تعلیم کا محور انسان کا کردار ہے وہ عملی زندگی پر یقین رکھتے تھے اور ان کی ساری زندگی تعلیم سے آپ بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اقبال با کردار انسان کی تعمیر ان کا اولین مقصد تھا پرنسپل گرین پیس نے آخر میں کہاکہ ہمارے اسکول کا ہر طالب علم اقبال اقبال کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس ملک کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا کیونکہ یہی اقبال خواب ہے۔