پاراچنار : کل رات پارا چنار کی ہردل عزیز شخصیت عالم دین، روحانی شخصیت، علامہ شیخ نواز عرفانی کو وفاقی دارالحکومت میں بیگناہ شہید کردیا گیا۔ قتل کے پیچھے یقینا ایسے عناصر ملوث ہیںجنہوں نے شیعہ ڈاکٹرز، انجینئرز، علماء ، غرض کسی کو بھی نہیں چھوڑا اور آئے روز ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ مقتول شہید علامہ عرفانی پاراچنار میں اتحاد وحدت کے داعی تھے۔ انہوں نے زندگی بھر دین اسلام کے عملی نفاذ کیلئے خدمات انجاد دیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ ملک میں دہشتگردی بڑھتی جارہی ہے۔
ہم سمجھتے ہیں علامہ عرفانی کی شہادت کے ذمہ دار یہ حکمران ہیں جن کے ہوتے ہوئے کالعدم تنظیمیں بحال ہورہی ہیں اور یہ حکمران دہشتگرد وںکو ختم کرنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں، داعش کی پاکستان میں سرگرمیاں ہر شہر میں شروع ہوچکی ہیں، کئی افراد پمفلٹ تقسیم کرتے ہوئے پکڑ ے گئے ہیں اور حتیٰ اب لاہور میں کتابچے تک تقسیم ہورہے ہیں،یہ بات میڈیا پر بھی آچکی ہے کہ داعش کا پہلا ٹارگٹ پاراچنار ہے جہاں شیعہ نشین اکثریت میں ہیں، ایک ساز ش کے تحت پاراچنا پر ایک لشکر کشی کی تیاری ہوررہی ہے۔شیخ نواز کی شہادت اس سازش کی ایک کڑی ہے ۔تاکہ وہاں کے داخلی اختلافات کو مزید ہوا دی جائے اور مذموم مقاصد کی تکمیل ہوسکے۔ فقط ایک ہفتہ قبل کالعدم تنظیموں پر پابندی اٹھنا اسی سلسلہ کی کڑی نظر آتا ہے۔
اس سازش کے پیچھے جہاں عالمی قوتیں کارفرماں ہیں وہیں ایوان میں بیٹھے حکمران بھی ملوث ہیں جو سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ یہ باتیں پہلے ہی میڈیا پر سامنے آچکی ہیں کہ نواز حکومت کے کالعدم جماعتوں سے اندرونی رابطے اور تعلقات ہیں۔ ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ کسی طور پر بھی پاراچنار پر کسی لشکر کشی کو برداشت نہیں کیا جائیگا، پرامن شہریوں کے خلاف بننے والی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا، ہم امید کرتے ہیں پاراچنا ر کے غیور عوام اپنے اتحاد اور صبر سے دشن کی ہرسازش کو ناکام بنا دیں گے۔
پاراچنار کے عوام نے جیسے پہلے اپنے اتحاد اور صبر سے دشمن کی سازش کو ناکام بنایا تھا اب بھی ناکام بنائیں گے۔ شہادتیں ہمیں اپنے مشن سے پیچھے نہیں دھکیل سکتیں، دشمن ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے ہم یہ سازش ناکام بنا دیں گے، ہم کئی بار کہہ چکے ہیں ملک میں فرقہ واریت نہیں بلکہ دہشتگرد ہے، جس سے نمٹنے کی اشد ضرورت ہے، افسوس کے کالعدم تنظیموںپر پابندی ہونے اور ان کی سرگرمیوں کو روکنے کے بجائے ان سے پابندی ہٹائی جارہی ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، جن تنظیموں کے دامن پر سینکڑوں بے گناہ افراد کا لہو ہے انہیں کیسے آزادی دی جاسکتی ہے۔
ہم طالبہ کرتے ہیں علامہ شیخ نواز عرفانی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا سنائی جائے اور قتل کے اصل محرکات کو سامنے لایا جائے۔ علامہ شیخ محمد نواز عرفانی کی شہادت کوئی عام قتل نہیں یہ انسانیت اور بزرگ عالم دین کا قتل ہے۔لہٰذا ہم عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔