کراچی (اسٹاف رپورٹر) فرزند خاندان غوث الثقلین پیر طریقت حضرت سید ظہیر الحسن شاہ جیلانی چاند پوری کی تین روزہ عرس مبارک کا آغاز ہو گیا۔
درگاہ شاہ جیلانی پر چادر پوشی اور گل پاشی کے افتتاحی محفل کا انعقاد ہوا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی اس موقع پر عرس کی تقریبات کے حوالے سے درگاہ شریف کے راستوں اور پنڈال کو برقی قمقموں کے ساتھ خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔
محفل سے ملک کے ممتاز علماء اکرام ناظم اعلیٰ جماعت اہلسنت سندھ علامہ اکرم سعیدی پیر سید عظمت علی شاہ ہمدانی ،علامہ فیصل عزیزی ،علامہ سلیم عطاری ،مفتی اشرف گورمانی ،علامہ مرتضیٰ مہروی ،پروفیسر ڈاکٹر حافظ سید ضیاء الدین ،قاری حسنین رضا اشرفی ،سید صدیق شاہ فیروزی ،سید حسن شاہ فیروزی ،و دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو لوگ دنیا میں اللہ اور اس کے رسولۖ کا نام بلند کرتے ہیں بعد از مرگ اللہ تعالیٰ ان کے نام بلند کرتا ہے۔
علامہ جیلانی چاند پوری کا شمار اللہ کے اُن نیک بندوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی ساری زندگی اللہ اور اس کے رسول ۖ کے دین کو پھیلانے اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کے لئے اللہ اور اس کے رسول ۖ کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے اتحاد و بین المسلمین کو فروغ دینے میں گزاری علماء اکرام نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ حضور نبیۖ کا ارشاد ہے کہ “میری اُمت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہونگے جو نہ انبیاء ہونگے اور نہ شہداء مگر ان کا رتبہ او ر مقام ایسا ہوگا کہ قیامت کے روز انبیاء و شہداء بھی رشک کرینگے اور وہ میری اُمت کے اولیاء ہونگے “۔اللہ کے ولیوں (دوست) کو کسی کا خوف نہیں اور نہ وہ قیامت کے روز غمگین ہونگے اولیاء لفظ ولی کی جمع ہے۔
اللہ تعالیٰ ان کی مدد فرماتا ہے جو ایمان والے ہوتے ہیں اور سب ولیوں کو جمع کرنے کے بعد ایک شیخ محی الدین حضرت عبدالقادر جیلانی (غوث العظم دستگیر ) بنتے ہیں۔
علماء اکرام کے خطاب کے دوران فضا درود سلام کی صدائوں سے معطر ہوگئی عرس کی افتتاحی تقریب کے اختتام پر اجتماعی دعا کی گئی اور بارگاہ رسالت ۖ میں صلوة و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا ۔اور محفل نے میں ملک کے معروف ثناخوان نے بارگاہ رسالت میں عقیدت کے پھول نچھا ور کئے۔