علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے نواز شریف کے قوم سے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ وزیر اعظم نے پوری قوم کو خوابوں اور خیالوں کی دنیا میں الجھا ے رکھا
Posted on August 21, 2013 By Noman Webmaster اسلام آباد
اسلام آبا د : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سر براہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے وزیر اعظم نواز شریف کے قوم سے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں پوری قوم کو خوابوں اور خیالوں کی دنیا میں الجھا ے رکھا اور قوم کے سامنے کوئی پائیدار حکومتی پالیسی نہیں رکھی۔
حکومت کی طرف سے دہشت گردی، بجلی بحران، بے روزگاری اور مہنگائی ،پر قابو پانے او ر ترقیاتی منصوبوں کی تکمل کے ارادے کا اظہار کیا گیا مگر اس کا فریم ورک کوئی قوم کے سامنے نہیں رکھا گیا۔ دہشتگردوں سے ائینی ہاتھوںسے نمٹے بغیر پائیدار امن کی باتیں خام خیالی ہیں، جب تک جزا وسزا کے قانوں پر عمل نہیں کیا جاتا، ملک میں دہشت گرد دھندھاتے پھریں گے۔
انہوں نے نواز شریف کے مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ میں صاحب کے خطاب نے ثابت کر دیا ہے انہیں جس نے مینڈیٹ دیا ہے وہ اس پر من و عن عمل پیرا ہیں۔ کیا دہشت گردوں اور قوم کے قاتلوں سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ قوم کو بتایا جاناکہ اتنے عرصے میں اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو دہشتگردوںکے خلاف بھر پور آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔
لیکن ایسی کوئی بات نہیں کی گئی ۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا توانائی بحران پر جتنے دعوے کیے گئے اس میں یہ بحران حل ہوتا دکھائی نہیں دیتا، وزیراعظم نواز شریف نے نصف گھنٹے کے خطاب میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بات نہ کر کے ثابت کیا ہے کہ انہوں نے امریکہ کے دباو کو قبول کر لیا ہے۔
دنیا جانتی ہے کہ اس منصوبے پر عمل کر کے ملک کو توانائی بحران سے مختصر مدت میں نجات دلائی جا سکتی ہے۔ لیکن نواز شریف نے اپنے دوستوں کے دباو میں آکر اس معاشی شہ رگ منصوبے کو نظر انداز کر کے مسائل میں اپنی عدم دلچسی کا مظاہرہ کیا۔ مجلس وحدت مسلمیں کے مرکزی جنرل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بلو چستان میں جاری کشت و خون کو روکنے کے لیے اپنی حکومت جے اڑھائی ماہ کے اقدامات سے قوم کو آگاہ کرتے۔
نواز شریف کو چاہے تھا کہ وہ فقط ڈیرہ اسماعیل خان جیل پرحملے کی نشاندہی نہ کرتے بلکہ حکو مت سے اٹھاے گے اقدامت سے آگاہ کرتے اور قوم کو بتاتے کہ انہون نے آئند ہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے کیا اقدامات کیے ہیں۔ بلو چستان میں شہید ہونے والے محب وطن شہداکے لواحقین کی اشک شوئی کیلئے بھی کچھ نہیں کیا گیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ میاں صاحب کی طرف سے ملک کی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنے اور اسے از سر نو تشکیل دینے کا اظہار کیا گیا مگر بھارت کی اشتعیال انگیزیوں کے سد باب کی بات نہیں کی گئی۔
کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ بھی قرار دینا اور جس خو نخواربھیڑے نے اس کو دپوچ رکھا ہے اس سے یکطرفہ مذاکرات کی بات دو متضاد چیزیںہیں۔ قوم نے میاںصاحب کو بھارت کی بالادستی کا مینڈنٹ نہیں دیا۔ وزیر اعظم نے قومی مسائل پر بحث کی۔ لیکن ان کا حل پیش نہیں کیا۔
ناصر عباس جعفری نے گوادر سے کاشغر تک شاہر اہ کے قیام کو خوش ائندقرار دیا ہے، تاہم انہوں نے حکو مت کو متنبہ کرتے ہوے کہا کہ اگر ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو منسوخ کیا گیا تو عوام اپنی طاقت سے اس منصوبے پر عمل کروائیں گے اور نواز حکو مت کو عبرت کا نشان بنا دیں گے۔