علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وہ تمام اہل وطن کو مملکت خدا داد پاکستان کے 67 ویں جشن آزادی پر مبارک باد پیش کر تے ہیں

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وہ تمام اہل وطن کو مملکت خدا داد پاکستان کے 67 ویں جشن آزادی پر مبارک باد پیش کر تے ہیں، یوم آزادی پاکستان ایک مرتبہ پھر اہل وطن سے اس عزم کا اعادہ چاہتا ہے جو 67 برس قبل تحریک آزادی کے دوران کیا تھا ،افسوس کہ اس وطن کے باسی برطانیہ سامراج کی غلامی سے آزادی پا کر امریکہ سامراج کی غلامی میں چلے گئے ہیں۔

کیا بانیان پاکستان نے ہزاروں جانوں کی قربانیوں کے بعد یہ آزاد وطن امریکہ کی غلامی میں دینے کے لئے حاصل کیا تھا، ہرگز نہیں، یہ ہمارے خائن اور مفاد پرست سیاستدانوں کی ناقص داخلہ اور خارجہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جس کا خمیازہ آج پاکستان کے 18 کڑوڑ محب وطن عوام بھگت رہے ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور قتل وغارت گری اس ملک کا مقدر بنادی گئی ہے۔

کرپشن اس ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، انصاف اس ملک میں چراغ لے کر بھی ڈھونڈیں تونہیں ملتا ، روزانہ مساجد، امام بارگاہوں، درباروں، بازاروں اورچوراہوں پر بیگناہوں کے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے ، اب تو حد ہی ہو گئی روز روز دسیوں فوجی جوان اس ملک کے اندر دہشت گردوں کا نشانہ بن رہے ہیں لیکن افسوس کہ ہمارے جرنیل اپنے محلات میں پر سکون نیند سو رہے ہیں اور کچھ کرنے سے عاری ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کر وانے کے لئے اس یوم آزادی پر تمام محب وطن مکاتب فکر اور اقلیتی برادری کو شہدائے تحریک پاکستان اور بانیان پاکستان کی ارواح سے یہ عہد کرنا ہو گا کہ دہشت گردی کے خلاف عملی اور اجتماعی جدوجہد کا آغاز کر نا ہے، یہ وطن خداوند متعال کی ایک نعمت برصغیر کے مسلمانوں کے لئے تھا اوررہے گا۔

مایوسی اورناکامی انشا اللہ اس وطن کے دشمنوں کا مقدر بنے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم آزادی پاکستان کے موقع پر جاری بیان میں کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر ہونے والے حالیہ واقعات تشویشناک ہیں، امریکہ بھارت کو خطے میں تھانیدار بنانا چاہتا ہے، حکومت کو دوستوں اور دشمنوںمیں تمیز کرنا ہو گی۔

بھارت سے آلو، ٹماٹر اور اب بجلی کے خریدار بتائیں کہ 65برسوں سے کتنی سفارتکاری کام آئی ہے، مذاکرات اچھی بات ہے لیکن یک طرفہ ٹریفک قوم کی توہین ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ بھارت نے کبھی بھی پاکستان کیخلاف کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا، اندرونی صورتحال سے فائدہ اٹھانے والی قوتیں دراصل پاکستان کو تنہا کرنے کے درپے ہیں۔

امریکی ایماء پر پاکستان کو سینڈویج بنانے کی شازشیں کی جارہی ہیں، لہٰذاحکمرانوںاور ریاستی اسٹیک ہولڈرز کو ہوش کے ناخن لینا ہونگے، پاکستان کے فقط دو ہی خیرخواہ ملک ہیںجن کی سرحدیں ہمیشہ سے پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوئیں اور انہوں نے ہمیشہ مشکل اور کڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور اس کے حواری گوادر منصوبے اور پاک ایران گیس پائپ لائن کی مخالفت کرتے ہیں۔

کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ ان منصوبوں سے پاکستان کی ترقی اور زندگی وابسطہ ہے، ان قوتوں کی خواہش ہے کہ پاکستان کو مکمل طور پر تنہا کر دیا جائے۔ فوج کو سرحدوں کی صورتحال سے زیادہ سے اس وقت ملک کی اندرونی صورتحال پر توجہ دینا ہوگی، اگر ہم اندر سے کمزور ہوگئے تو دشمن کیلئے حملہ کرنا کوئی مشکل کام نہیں رہے گا، بھارت پاکستان پر حملے کی جرات نہیں کر سکتا کیوں کہ اسے معلو م ہے کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے اور اس نے یہ طاقت کیوں حاصل کی ہے انڈیا بخوبی جانتا ہے۔