کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ گزشتہ 30 برسوں سے ایم کیو ایم کا ذرائع ٹرائل چل رہا ہے لیکن عدالتوں میں ایم کیو ایم پر کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ الطاف حسین تو دور کی بات میٹرو پولیٹن پولیس نے نہ تو ایم کیو ایم کے کسی رہنما کو گرفتار کیا اور نہ ہی کسی پر فرد جرم عائد کی ہے۔ لندن دورے سے واپسی کے موقع پر کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ لندن دورے میں۔
الطاف حسین سے تنظیمی، سیاسی اور قانونی معاملات پر صلاح مشورہ کیا گیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے حوالے سے نشر کیے جانے والا پروگرام ایم کیو ایم کے خلاف پروپیگنڈا ہے جسے اس وقت ہی مسترد کر دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف اس لیے واویلا مچایا جا رہا ہے کیونکہ غریب و متوسط طبقے کی نمائندہ جماعت ہے اور پچھلے 30 سالوں سے اس کا ذرائع ٹرائل بھی کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ برطانوی ذرائع کی جانب سے ایم کیو ایم کے حوالے سے دیکھایا جانے والا پروگرام لگتا ہے کہ طالبان حامیوں اور انتہا پسند قوتوں کے زیر اثر بنایا گیا ہے۔