اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن کے 2200 ملازمین نے سیکریٹریٹ الاؤنس کے بعد الیکشن الاؤنس بھی ختم کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر عید کے بعد شدید احتجاج کی حکمت عملی بنائی ہے چھوٹے ملازمین ہڑتال پر جانے کی دھمکی دے رہیں ہیں۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سابق قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق حسین جیلانی کی صدارت میں اجلاس میں ملازمین کے الیکشن الاؤنس کو مستقل طور پر تنخواہ میں ضم کرنے کے نوٹیفکیشن کو وزارت خزانہ نے ناصرف مسترد کرکے ادا شدہ 9 ماہ کا الاؤنس بھی واپس لے لیا ہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے سیکریٹری نے کہا کہ یہ اقدام وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر کیا گیا جبکہ اسحاق ڈار کی جانب سے ایسے احکامات سے لاعلمی کااظہار کیا جا رہا ہے، سیکریٹریٹ ملازمین کا 20 فیصد الائونس اس بنیاد پر دینے سے انکار کیا گیا ہے الیکشن کمیشن مالی خود مختار ادارہ ہے، الیکشن کمیشن ملازمین کی جانب سے الیکشن کمیشن کے حکام کی طرف سے اس معاملے کو موثر انداز میں نہ اٹھانے پر بھی شدید تحفظا ت کا اظہار کیا ہے۔