مسئول المحمدیہ سٹوڈنٹس ٹیکنیکل کالجز اسلامیہ یونیورسٹی لاہور

Almhmdyh Students Pakistan

Almhmdyh Students Pakistan

تحریر : سعید رافع
امریکہ جو کہ پوری دنیا میں اظہار رائے اور امن کا دعوے دار ہے اور اس سلسلے میں اپنی ہر بات پوری دنیا پر لاگو کرنا چاہتا ہے۔تعلیم کے نام پر ہزاروں این۔جی۔اورز NGOs) کو چلانا اور فروغ تعلیم کے لیے پیسے خرچ کرنا اور بڑے بڑے پیکج اور بجٹ کا اعلان کرنا اس بات کا پیغام نظر آتا ہے کہ امریکہ تعلیم کے لیے بہت کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ کا ایک چہرہ یہ ہے جو دنیا کے سامنے ہے جس کا وہ ڈھنڈورہ پیٹتا ہے اور ایک چہرہ کچھ اور ہے جو کہ حقیقت کے عین مطابق ہے۔ یہی اصل چہرہ ہے جو کہ بہت ہی بھیانک اور سیاہ ہے۔

اس بات کا اندازہ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے عائد کر دہ پابندی سے ہوا ہے جو چند دن پہلے انہوں نے پاکستان علم دوست طلبا تنظیم ”المحمدیہ سٹوڈنٹس” پر لگائی ہے۔ جو کہ صاف اور واضح الفاظ میں تعلیم پر امریکی حملہ ہے کیونکہ المحمدیہ سٹوڈنٹس وہ طلبا کا گروہ ہے جو پاکستان میں تعلیمی اداروں کے اندر طلبا کی تربیت قائداعظم اور علامہ اقبال کے فرامین کی روشنی میں کر رہی ہے۔ ہمارے نبی e کی زندگی اسوہ حسنہ ہے اور اس کے مطابق المحمدیہ سٹوڈنٹس کے نوجوان تعلیمی میدان میں طلبا کی تربیت کر رہے ہیں تا کہ طلبا کا وہ ہر اول دستہ تیار کیا جا سکے جو اسلام اور پاکستان کے لیے اپنی صلاحیتوں کو نچھاور کر سکیں۔ یہ قصور المحمدیہ سٹوڈنٹس کا ہے جس کو بنیاد بنا کر دنیا کے سب سے بڑے دہشت گردملک امریکہ بہادر نے پابندی عائد کی ہے۔امریکہ جس نے ہیرو شیما، ناگاساکی پر ایٹمی حملہ کیا اور اسی طرح اعراق وافغانستان میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل کیا۔

پاکستان میں ریمنڈیوس جیسے کردار کھڑے کیے اور پاکستانیوں کا قتل کیا۔بلیک واٹرجیسے گروہ نے بم دھماکے کیے۔ جس کی زد میں یونیورسٹی، کالجز اور سکول بھی رہے اور ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے۔ اس دہشت گردی ملک نے آج المحمدیہ سٹوڈنٹس کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ المحمدیہ سٹوڈنٹس طلبا کو جو کورسز ملک بھر میں کروارہی ہے ان کی تفصیل کچھ یوں ہے۔

٭…ترجمة القرآن کلاسز٭…فرسٹ ایڈ سیمینارز٭…فائر فائٹنگ سیمینارز٭…ریسکیو ورکشاپس٭…سٹڈی ٹپس ٭…ٹائم مینجمنٹ سیمینارز ٭…کیرئیر کونسلنگ٭…سیرت النبیe٭…انڈسٹریل ٹورز٭…احیائے نظریہ پاکستاناس کے علاوہ بہت سارے دیگر پروگرامات جو کہ طلبا کی ذہن سازی اور کردار سازی کے لیے منعقد کیے جاتے ہیں، جس سے طلبا کے اندر اسلام اور پاکستان سے تعلق مضبوط سے مضبوط تر ہوتا ہے او کچھ کرنے کی جستجو پیدا ہوتی ہے۔ اتحاد و اتفاق کی فضا پیدا ہو رہی ہے، نفرتوں اور فرقہ واریت کا خاتمہ ہورہا ہے۔ لسانیت، صوبائیت، علاقائیت، گروہ بندی اور فرقہ واریت کا خاتمہ ہورہا ہے۔

یہی جرم ہے جو بنیاد بنا کر یہ پابندی لگائی گئی ہے۔ کیونکہ امریکہ دہشت گرد کی تیار کر دہ ساری کی ساری گیم پاکستان میں گیم دم توڑ رہی ہے۔ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ انڈیا بھی اسی وجہ سے چیخ رہا ہے۔ المحمدیہ سٹوڈنٹس کے کردار کی وجہ سے دشمنوں کی کھڑی کی ہوئی پراکسی ناکام ہو رہی ہے اور طلبا ان سے نفرت کا اظہار کر رہے ہیں۔

AMS Pakistan

AMS Pakistan

المحمدیہ سٹوڈنٹس لاکھوں طلبا کو پاکستان کے تعلیمی اداروں (یونیورسٹیز، کالجوں اور سکولوں) سے لے کر علاقوں تک ہر جگہ پر نظریہ پاکستان پر تیار کر چکی ہے۔ طلبا کی ذہن سازی اس بات پر کی جا رہی ہے کہ پاکستان کا قیام کس وجہ سے ہوا تھا؟کیوں اتنی بڑی تعداد میں مسلمانان برصغیرنے قربانیاں دیں اور دنیا کی سب سے بڑی ہجرت کی بنیاد کیا بنی؟ کل پاکستان کس نعرے پر بنا تھا؟ اور آج پاکستان کا استحکام ودفاع کس نعرے پر ہو گا؟ وہ نعرہ جس نے دنیا کے اندر تبدیلیاں پیدا کردیں۔ پاکستان کا مطلب کیا؟ ”لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ” اسی نعرے کو تعلیمی اداروں سے لے کر، شہروںاور دیہاتوںمیں عام کیا جا رہا ہے تاکہ پاکستان جو عالم اسلام کا نمایندہ ایٹمی اسلامی ملک ہے اس کی نظریاتی، ثقافتی اور عسکری سرحدوں کی حفاظت کے لیے طلبا کو تیار کیا جا سکے اور وہ پاکستان میں طلبا کا ہر اول دستہ تیار کیا جاسکے۔ جیسا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھ قیام پاکستا کے وقت متحرک تھا۔ آج استحکام پاکستان کے لیے بھی ایسی ٹیم، گروہ اورافراد المحمدیہ سٹوڈنٹس تیار کر رہی ہے۔

اسی طرح فرسٹ ایڈ (ابتدائی طبی امداد) جیسے پروگرامات ہر ادارے اور علاقے کی سطح پر کروائے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے لیے طلبا کو تیار کیا جا سکے اور غیروں کی مدد لینے کی بجائے اپنوں کی خود مدد کی جائے۔ اسی طرح کیرئیر کونسلنگ اورسٹڈی ٹور کا انعقاد کیا جاتا ہے تا کہ طلبا کو تعلیم کی جدت سے روشناس کروایا جا سکے اور ایسے نوجوان تیار کیے جائیں جنہوں نے کل کو ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔

America

America

المحمدیہ سٹوڈنٹس کے ایک ایک کارکن طالب علم نے یہ عزم کر لیا ہے کہ ہم امریکی پابندی کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں اور اب اس پابندی کے بعد سے پہلے سے بڑھ کر طلبا کی تعلیم و تربیت، مثبت سرگرمیاں، کیرئیر کونسلنگ ، نظریہ پاکستان (دو قومی نظریہ) اور انڈسڑیل ٹور فرسٹ ایڈ سیمینارز کا انعقاد کریں گے۔ المحمدیہ سٹوڈنٹس کے نوجوانوں کا ایک پیغام ہے کہ تیری یہ سازش کو توڑ کر رکھ دیں گے۔ یہ ملک بنایا تھا یہ ملک بچائیں گے۔ نظریہ پاکستان کو ہر دل میں اور زیادہ مضبوط کریں گے اور کشمیر کی تحریک آزادی کی حمایت کرتے رہیں گے کیونکہ یہ سب کام ہمارا اسلام ہمیں سکھاتا ہے اور یہی ہماری زندگی کا مقصد ہے۔

تحریر : سعید رافع