کراچی (جیوڈیسک) کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوابتدائی اوقات میں رونما ہونے والی 149 پوائنٹس تیزی متحدہ کے قائد الطاف حسین کی گرفتاری کی خبرسے بدترین مندی میں تبدیل ہوگئی اور چند لمحوں کے اندر مارکیٹ میں ایسی صورتحال پیدا ہوگئی کہ بھونچال آگیا ہو اور صرف 10 منٹ کے اندر 788 پوائنٹس کی خطرناک مندی رونما ہوئی تاہم متحدہ کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس اختتامی لمحات میں انسٹیٹیوشنزکی سپورٹ نے مندی کی شدت میں کمی کا باعث بنی۔
ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ آئندہ سیشنز میں حصص کی تجارتی سرگرمیوں کا دارومدار شہر کے حالات پر ہوگا، اگر حالات بہتر رہے تو مارکیٹ میں بھی بہتری کے آثارنمایاں ہوں گے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 6 لاکھ 57 ہزار 673 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے 66 لاکھ 96 ہزار 540 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی جانب سے 13 لاکھ 43 ہزار 611 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 13 لاکھ 68 ہزار 379 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 2 لاکھ 48 ہزار 413 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 10 لاکھ 731 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
مجموعی طور پر مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 284.87 پوائنٹس کی کمی سے 29504.98 ہو گیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 187.28 پوائنٹس کی کمی سے 20226.78 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 208.76 پوائنٹس کی کمی سے 47004.42 ہوگیا، مندی کے باعث 70.80 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئین جبکہ سرمایہ کاروں کے 67 ارب 92 کروڑ 87 لاکھ 81 ہزار 408 روپے ڈوب گئے۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 18.25 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 31 کروڑ 99 لاکھ 76 ہزار 570 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 387 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 98 کے بھاؤ میں اضافہ، 274 کے دام میں کمی اور 15 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ 44 روپے بڑھ کر 924 روپے اور فضل ٹیکسٹائل کے بھاؤ 40.01 روپے بڑھ کر 840.23 روپے ہوگئے جبکہ سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ 48.50 روپے کم ہوکر 921.50 روپے اور انڈس ڈائینگ کے بھاؤ 47.02 روپے کم ہوکر 893.48 روپے ہوگئے۔