حیدرآباد (جیوڈیسک) سندھ کے وزیر صنعت رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اپنے منصب اور مرتبے کے مطابق بیان دینا چاہیے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بلاول بھٹو زرداری کو معاف کردیا ہے، بلاول کے بیان کا رابطہ کمیٹی جائزہ لے رہی ہے، اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا، خوش نما نعروں کی آڑ میں عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد اور نواب شاہ میں پریس کانفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے کیا، حیدرآباد کے سرکٹ ہاؤس میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں باادب با نصیب ہوتا ہے اور بے ادب بے نصیب ہوتا ہے۔
الطاف حسین کا یہ بڑا پن ہے کہ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان کے اثر کو ختم کیا اور کارکنوں میں پھیلی ہوئے اشتعال کو ختم کرکے بلاول کو معاف کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سائٹ ایریا کی 300 ایکڑ ایکسٹینشن زمین کو صنعتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے حوالے سے محکمہ صنعت کی جانب سے ہر ممکن سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور تاجروں اور صنعتکاروں کو سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں گے، سندھ میں صنعتوں کی ترقی کیلئے صنعتکاروں کے ساتھ ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں اگر مطلوبہ ضروریات مہیا کی جائیں تو سرمایہ کاری کے مواقع بھی بڑھیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹی صنعتوں اور چھوٹے پیمانے والی تجارت کو فروغ دینے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
مختلف علاقوں میں موجود چھوٹی صنعتوں کو ایک جگہ پر منتقل کر کے انڈسٹریل کالونیز بھی قائم کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کیلئے ضروری ہے کہ امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے جس کے تحت تاجروں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ نواب شاہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رؤف صدیقی نے کہا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جارہی ہے اور اس آپریشن کے کامیاب ہونے سے متعلق آپریشن کرنے والے ہی بتا سکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہر سال سیلاب کی آڑ میں اربوں روپے کی کرپشن ہوتی ہے لیکن آج تک دریائے سندھ کے بندوں کو مضبوط نہیں کیا جاسکا، تحریک انصاف کے کراچی میں جلسے کو ایم کیو ایم نے خوش آمدید کہا تھا اور پیپلز پارٹی کے 18 اکتوبر کے جلسے کو ویلکم کہنے کی ہمیں ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم تو خود سندھ حکومت کا حصہ ہیں۔
انہوں کا کہنا تھا کہ اس وقت سندھ میں بدامنی اپنے عروج پر ہے جب میں ہوم منسٹر تھا تو قومی شاہراہیں مکمل طور پر محفوظ تھیں، ایم کیوایم کراچی اور سندھ سمیت پورے ملک کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتی ہے، انہوں نے کہاکہ نواب شاہ میں ایم کیوایم کے کارکنان کے خلاف پولیس گردی کا ایک طویل سلسلہ جاری ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے دانشوروں اور صاحب علم افراد کو اپنے حق کے لئے میدان میں آنا ہوگا ، نواب شاہ کے انڈسٹریل زون میں چھوٹی فیکٹریاں قائم کرکے روزگار کے مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں لیکن متعلقہ محکموں کی نااہلی کے باعث نواب شاہ کے انڈسٹریل زون کی سیکڑوں ایکڑ زمین پر جنگل قائم ہوگیا ہے اور صنعتی ایریا ز ویران پڑے ہیں۔