لندن (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے میڈیکل ٹیسٹ لندن کے ولنگٹن اسپتال میں کئے گئے۔ ان کا بلڈ شوگر کافی زیادہ تھا، ڈاکٹروں نے بلڈ شوگر نارمل کرنے کے لئے انہیں ادویات دیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق الطاف حسین طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے پولیس کو انٹرویو دینے کے قابل نہیں انہیں آج رات بھی اسپتال میں رکھے جانے کا امکان ہے۔
لندن میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق الطاف حسین اسپتال میں پولیس کی حراست میں ہی رہیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ نے گورنر سندھ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دھانی کرائی ہے۔ دوسری طرف پاکستان نے الطاف حسین تک رسائی کی باضابطہ درخواست کر دی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے الطاف حسین تک رسائی مانگ لی ہے۔
ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ الطاف حسین پاکستانی شہری ہیں ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔ لندن پولیس نے الطاف حسین سے ملاقات کیلئے تین افراد کے نام مانگ لئے ہیں۔ پولیس نے الطاف حسین کا پاسپورٹ قبضے میں لیتے ہوئے ان کے برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی بھی عائد کر دی ہے۔ ایم کیو ایم کی قانونی معاونت کیلئے بیرسٹر فروغ نسیم جمعرات کو لندن روانہ ہو نگے۔
واضح رہے الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کے الزام میں منگل کو ان کی رہائیش گاہ سے حراست میں لے کر لندن کے مرکزی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا تھا اور طبیعت ناساز ہونے کے باعث مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ پولیس کئی گھنٹے رہائش گاہ پر موجود رہی اور گھر کی تلاشی لیتی رہی۔