کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے غیر ذمہ داری کے مظاہرے پر اپنے 19 ارکان کو غیر معینہ مدت کیلئے معطل کر دیا تاہم معافی مانگ لینے پر الطاف حسین نے رات کو تمام ارکان کو بحال کر دیا۔
ان میں کنور نوید، نسرین جلیل، حیدر عباس رضوی، ممتاز انوار، ڈاکٹر صغیراحمد، کیف الوریٰ، توصیف خانزادہ، سید شاکر علی، سیف یار خان، عادل خان، خالد سلطان، نثار پنہور، یوسف شاہوانی، اسلم آفریدی، امین الحق، احمد سلیم صدیقی، عبدالرشید گوڈیل، اشفاق احمد منگی اور عادل صدیقی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ صبح لندن وقت کے مطابق صبح 7 بجکر 5 منٹ اور پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجکر 5 منٹ پر نائن زیرو فون کر کے حاضری لی گئی تو نائٹ ڈیوٹی پر موجود رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرز ڈاکٹر نصرت شوکت، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور رابطہ کمیٹی کے رکن گلفراز خان خٹک جو کہ سو رہے تھے نے جاگ کر بتایا کہ وہ رات کی ڈیوٹی پر تھے اور ابھی اٹھے ہیں جس پر قائد تحریک الطاف حسین نے پوچھا کہ بس رات کی ڈیوٹی کے لوگ ہیں اور ابھی صبح تک کوئی نہیں پہنچا۔
تو سب کا مشترکہ جواب تھا کہ نہیں کوئی نہیں پہنچا۔ جس پر رابطہ کمیٹی نے غیر ذمہ داری کے مظاہرے پر کمیٹی کے ارکان کو غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کر دیا اور کہا گیا یہ اراکین تاحکم ثانی اپنی ذمہ داریوں پر کام نہیں کر سکیں گے۔
اسکے علاوہ تاحکم ثانی کسی افطار پارٹی یا تنظیم کی جانب سے کسی بھی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے اور اپنے اپنے گھروں پر قیام کریں گے اور اگر معطل کئے گئے مندرجہ بالا اراکین میں سے کوئی بھی رکن افطار پارٹی سمیت کسی بھی سیاسی سرگرمی میں دیکھا گیا تو ان کی معطلی کو اخراج میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
تاہم شام گئے معطل ارکان نے اپنے معافی نامے لندن سیکرٹریٹ ارسال کر دئیے جن پر غور و خوض کے بعد قائد تحریک الطاف حسین نے معطل ارکان کو معاف کرتے ہوئے بحال کر دیا۔ ارکان سے خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ ارکان رابطہ کمیٹی اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں، فرائض کی ادائیگی میں کسی طور غفلت اور کوتاہی نہ برتیں۔