اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات وقانون سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف درج منی لانڈرنگ کیس سے حکومت پاکستان کا کوئی تعلق نہیں کیونکہ برطانیہ کااپنا نظام اورقانون ہے۔
بحیثیت پاکستانی الطاف حسین کو مدد فراہم کرنا ہمارا فرض ہے۔ پرامن احتجاج جمہوریت کا حصہ ہے دھرنوں اور توڑ پھوڑ کے ذریعے حکومت گرانے اور جمہوری نظام کی بساط لپیٹنے کی دھمکیاں دینا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ ق لیگ اور طاہرالقادری کی جماعتیں ریفرنڈم والی پارٹیاں ہیں۔ الطاف حسین کے خلاف درج منی لانڈرنگ کیس سے حکومت پاکستان کا کوئی تعلق نہیں۔ برطانیہ کااپنا نظام اور قانون ہے۔ بحیثیت پاکستانی الطاف حسین کو مدد فراہم کرنا ہمارا فرض ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف کادورہ بھارت مثبت رہا۔ دورے کے نتیجے میں جامع مذاکرات کی بحالی میں مددملے گی۔ بجلی چوروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ حکومتی کوششوں کے نتیجے میں دہشت گردی کے واقعات اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
آئندہ 3سال کے دوران 2400 میگاواٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی۔ تمام پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ افغانستان کے حالیہ پرامن اور شفاف انتخابات میں پاکستان نے مثبت کردار اد اکیا۔ جمعے کوایک انٹرویو میں وزیراطلاعات نے کہا کہ حکومت ملک میں امن قائم کرنا چاہتی ہے۔ پہلے روزانہ بڑے بڑے واقعات ہوتے تھے، اب کمی ہوئی ہے۔ سستی بجلی پیدا کرنے کے کئی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔
نندی پورکا منصوبہ 7 ماہ کی ریکارڈ مدت میں پورا ہوا۔ نیلم جہلم ہائیڈل پروجیکٹ سے 2016 میں 1000 میگاواٹ بجلی ملناشروع ہوجائے گی۔ انھوںنے کہاکہ مسلم لیگ(ن) نے عمران خان کامینڈیٹ تسلیم کیا۔ عمران خان کوہمارا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے۔ انھوں نے ق لیگ اور طاہرالقادری کے اتحاد کے حوالے سے کہا کہ ماضی میں قادری صاحب نے سردیوں میں دھرنا دیا اور لوگوں کوبخار میں مبتلا کرکے چلے گئے۔ اب گرمیوں میں آرہے ہیں اور چاہنے والوں کو ملیریا میں مبتلا کر کے جائیں گے۔