کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے کہا کہ الطاف حسین نے چار اپریل کو لندن میں نادرا عملے کو قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانی کے لئے درخواست دی لیکن آج کہا جا رہا ہے کہ درخواست ہی نہیں دی گئی۔ حیدر عباس رضوی نے کہنا تھا کہ الطاف حسین حالات کے جبر کے تحت جلا وطنی پر مجبور ہوئے۔ حکومت انا کی تسکین کے لئے شناختی کارڈ جاری نہیں کر رہی۔ یہ اقدام شرمناک اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ حیدر عباس رضوی نے نادرا عملے کو دی گئی دستاویزات میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کے منیجر کو معطل کرنا متعصبانہ رویہ نہیں تو اور کیا ہے ؟۔ پہلے کہا جاتا تھا کہ الطاف حسین پاکستان کب آئیں گے؟ لیکن اب انہوں نے درخواست دی ہے تو پسینے چھوٹنے لگے ہیں۔ حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا ہر کارکن حکومت، وزیر داخلہ اور نادرا سے وضاحت چاہتا ہے کہ حکومت شناختی کارڈ جاری نہیں کر رہی تو تحفظ کیا فراہم کرے گی۔ اس سے قبل آج قومی اسمبلی اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری نہ کیے جانے پر ایم کیو ایم کے اراکین نے ایوان سے احتجاجاٍ واک آؤٹ کیا۔
وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ کی یقین دہانی کے بعد ناراض ایم کیو ایم اراکین ایوان میں واپس آ گئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاسپورٹ حاصل کرنا الطاف حسین کا قانونی حق ہے، بعض نادان لوگ حکومت کو غلط مشورہ دے رہے ہیں، معاملہ الجھانے کے بجائے حکومت اپنے رویئے پر نظرثانی کرے۔ شیخ روحیل اصغر کا کہنا تھا کہ اگر کوئی پاکستانی شہریت ترک کر دے تو دوبارہ حصول میں وقت لگتا ہے، الطاف حسین کو دستاویزات جاری نہ کرنے کا کبھی نہیں کہا، ایشو نہ بنایا جائے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ الطاف حسین سے لیا گیا ڈیٹا محفوظ نہیں کیا جا سکا محفوظ نہ ہونے والا ڈیٹا دوبارہ حاصل کیا جاتا ہے۔ الطاف حسین کو بھی اپنے کوائف دوبارہ درج کرانے کا کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واجد شمس الحسن نے خلاف قواعد نادرا اہلکاروں کو الطاف حسین کے گھر بھیجا، پاسپورٹ کے حصول کیلئے ہر شہری کو پاسپورٹ آفس جانا پڑتا ہے۔
ایم کیو ایم کے اراکین نے وزیر مملکت کے بیان پر ایوان میں احتجاج کیا گیا۔ رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ ڈیٹا ضائع ہونے کا کہہ کر کس کو پاگل بنایا جا رہا ہے۔ الطاف حسین کو پاسپورٹ جاری نہ کیا گیا تو احتجاج کرینگے اور دھرنا دینگے۔ بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کا ڈیٹا کل تک اپ لوڈ نہیں ہوا تھاکوئی بھی ڈیٹا تیس روز میں اپ لوڈ ہونا ضروری ہوتا ہے گھر پر جا کر الطاف حسین کا ڈیٹا اپ لوڈ کرنے سے کوالٹی میں فرق آیا ہے۔