کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اپنے ایک ہنگامی بیان میں ایم کیو ایم کے تمام رہنمائوں، ذمہ داروں، کارکنوں، ہمدردوں اور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک کے آغاز سے ہی ان کے مشن اور کاز کے خلاف سازشیں شروع کر دی گئی تھیں۔ طرح طرح کی بہتان تراشیاں اور من گھڑت الزامات لگا کر انہیں اور تحریک کو بدنام کرنے کی متعدد بار سازشیں کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ پوری قوم کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان میں باطل قوتوں کے آگے سر نہیں جھکایا، قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور موت کو کئی مرتبہ قریب سے دیکھا لیکن اس کے باوجود اپنے مشن کو جاری رکھا۔ الطاف حسین نے کہا کہ اب وہ اپنے تمام ہمدردوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ اپنے اور پرائے کی تازہ ترین سازشوں نے ان کے گرد جال بچھا دیا ہے اور بین الاقوامی سطح پر طرح طرح کے جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
آج میرے خلاف بین الاقوامی سطح پر نہ صرف منفی پروپیگنڈے کئے جا رہے ہیں جس پر وہ عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی طاقت کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔ میرا سر صرف اللہ تعالیٰ کے آگے جھکا ہے اور مرنے کے بعد بھی صرف اللہ تعالیٰ کے آگے ہی جھکے گا۔ الطاف حسین نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان زندگی کو کوئی بھی نقصان پہنچے تو آپ میرے پڑھائے ہوئے حق پرستانہ سبق کو ہرگز نہ بھولیں اور کسی بھی قیمت پر حق پرستانہ مشن، مقصد اور تحریک کو باطل قوتوں کی سازشوں کے آگے ختم کر دینے کے بجائے اسے زندہ رکھنے کیلئے آپ سے جو قربانیاں دی جا سکیں وہ دیجئے اور منزل کے حصول تک میرے حق پرستانہ سبق کو یاد رکھیے۔
الطاف حسین نے خاص طور پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی، منتخب نمائندوں اور ملک بھر کے چھوٹے بڑے تمام ذمہ داران اور کارکنان سے کہا کہ وہ میرے اس بیان کا انتہائی سنجیدگی سے نوٹس لیں اور میری بتائی ہوئی باتوں پر عمل کریں۔ تمام ذمہ داران اپنے فرائض منصبی کو پہچانتے ہوئے ان پر عمل کریں اور کسی بھی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔
بعد ازاں کراچی میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کی جس سے فاروق ستار، خالف مقبول اور فروغ نسیم نے خطاب کیا۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور الطاف بھائی کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔
جب بھی پراپیگنڈہ ہوا تو اسے حقائق سے غلط ثابت کیا۔ ایم کیو ایم برطانوی اداروں سے بھرپور تعاون کر رہی ہے۔ ہم آزادی اظہار کی حمایت کرتے ہیں لیکن میڈیا ٹرائل کی مذمت کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم کی ساکھ کو مجروح کیا جا رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ بددیانتی پر مبنی ہے۔ ایسے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں کی ایم کیو ایم ملکی سلامتی کیلئے کوئی کردار ادا نہ کر سکے۔ ایم کیو ایم کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔