اسلام آباد (جیوڈیسک) اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف سنجیدگی سےمذاکرات کریں جوڈیشل کمیشن جو بھی فیصلہ کرے تمام جماعتوں کو تسلیم کرنا ہوگا فیصلہ نہ ماننے والا ہی اصل رکاوٹ ہو گا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان نے خود مذاکرات کی بات کی کپتان کو احساس ہو گیا ہے کہ لمبا عرصہ تحریک چلانا آسان نہیں ماحول کی بہتری کیلئے وہ کنٹینرسے اتر آئیں۔
مذاکرات شروع ہوتے ہی احتجاج کی کال بھی واپس لے لی جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی یا سندھ حکومت کراچی میں پی ٹی آئی کے احتجاج کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔
انہوں نے ایم کیو ایم سے بھی رکاوٹ نہ ڈالنے کی اپیل کی سید خورشید شاہ نے کہا کہ گزارش ہے کہ الطاف حسین کو سینیٹر بنا کر پارلیمنٹ میں لایا جائے۔ ایم کیو ایم قائد پاکستان آئیں اللہ ان کی حفاظت کرے گا۔