اسلام آباد (جیوڈیسک) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کی پاسپورٹ کیلئے درخواست وزارت داخلہ کو بجھوا دی۔
وزارت داخلہ نے درخواست پر ابتک فیصلے سے آگاہ نہیں کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں یا سزا یافتہ مجرموں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ پاسپورٹ کا اجراء وزارت خارجہ کا کام نہیں ، پاسپورٹ اجراء کیلئے موصول ہونے والی تمام درخواستیں وزارت داخلہ کو بھیج دی جاتی ہیں۔
الطاف حسین کی پاسپورٹ کیلئے درخواست بھی وزارت داخلہ کو بھجوائی جا چکی ہے تاہم وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ کو الطاف حسین کی درخواست پر فیصلے سے آگاہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا برطانیہ کے ساتھ قیدیوں یا سزا یافتہ مجرمان کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں، تسنیم اسلم نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف رواں ماہ کے آخر میں برطانیہ کا دورہ کرینگے، وزیراعظم کا دورہ برطانیہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان شام میں امن چاہتا ہے، شام کے حوالے سے پاکستان پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، پاک افغان سرحد پر بائیومیٹرک سسٹم نصب کرنا چاہتے ہیں۔