لاہور (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے دھرنے میں شریک خواتین کے بارے میں نازیبا کلمات کہے تھے جس کے بعد سیاسی درجہ حرارت کافی گرم ہو گیا تھا۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کُھل کر ایک دوسرے کے سامنے آ گئی تھیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آج بھی اپنی پریس کانفرنس میں خوب برسے اور کل ملک بھر میں الطاف حسین کے خلاف احتجاج کی کال دی تھی۔ تحریک انصاف ذرائع کے مطابق الطاف حسین کی معذرت کے بعد تحریک انصاف نے کل کے احتجاج کی کال واپس لے لی اور عمران خان نے پارٹی کارکنوں کو ہدایات جاری کر دیں۔
واضح رہے کہ الطاف حسین نے دھرنے میں شریک خواتین اور شیریں مزاری سے معذرت کر لی تھی۔ ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا تحریک انصاف کی جانب سے الطاف حسین کے بیان کا خیر مقدم خوش آئند ہے۔ الطاف حسین کے بیان کے بعد اب محاذ آرائی کی گنجائش نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا موجودہ صورتحال ملکی سیاسی منظر نامے پر مثبت اثر ڈالے گی۔ بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے حق پرست رکن صوبائی اسمبلی رئوف صدیقی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے ریلی میںِ چند مقررین کی جانب سے عمران خان کی کراچی آمد پر اعتراض اور نکتہ چینی پر شدید ناپسندیگی کا اظہار کیا ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ چند مقررین کے جملوں سے انہیں صدمہ پہنچا ہے۔ عمران خان پاکستان کے شہری ہیں اور وہ جب کراچی آئیں گے ہم انہیں کو خوش آمدید کہیں گے۔ الطاف حسین نے رئوف صدیقی کو ہدایت کی کہ وہ ان کے یہ جملے امانت کے طور پر فوری طور پر میڈیا تک پہنچائیں۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف نے الطاف حسین کیخلاف برطانیہ جبکہ متحدہ نے عمران خان کیخلاف امریکی سفیر کو خط بھجوا دیا تھا۔ دونوں جماعتوں نے مختلف شہروں میں ایک دوسرے کے خلاف مظاہرے بھی کئے۔