کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ذمہ دار ان کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کارکنوں کو آخری بار زحمت دے رہے ہیں، آج کے بعد تحریک کے قائد نہیں رہیں گے انہوں نے کہا کارکن فاروق ستار سینئر ترین رکن ہیں، کارکن آج ہی نیا قائد چن لیں۔
الطاف حسین نے کہا وہ اب مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتے، کیا ہر معاملے کو وہ اکیلے ہی دیکھیں؟ گالم گلوچ کے تمام انٹرویوز کی نشاندہی انہوں نے خود کی، ذمہ داران نے جواب نہیں دیا۔ متحدہ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہم پر مشرف کا ساتھ نبھانے کا الزام لگایا جاتا ہے۔
عمران خان بتائیں کیا انہوں نے ریفرنڈم میں پرویز مشرف کا ساتھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا عمران نے دھرنےمیں کہا تھا، انقلاب آنے تک گھر نہیں جاؤں گا۔ شادی کے بعد عمران خان کا کنٹینر اور انقلاب غائب ہوگیا۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے اسلحہ بردار کارکن چھڑائے، پولیس فورس کی تضحیک کی۔ انہوں نے کہا یہ سارا ماجرا وزیر اعظم کے علم میں تھا لیکن کسی نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حسین نے کہا اگر وہ گانا گاتے ہیں تو کسی کو کیا تکلیف ہے الطاف حسین کے قیادت چھوڑنے کے اعلان پر خواتین کارکن جذباتی ہو گئیں۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی۔ ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا تھا الطاف حسین فیصلہ واپس لیں ورنہ اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے۔
کارکنوں کا کہنا تھا وہ پارٹی نہیں چلا سکتے، قیادت الطاف حسین ہی سنبھالیں۔