لندن (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اعتراف کیا ہے کہ الطاف حسین کے گھر پرچھاپے میں کچھ رقم برآمد ہوئی تھی لیکن متحدہ منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہے۔ واضح رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے دعوی کیا ہے کہ لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر اور الطاف حسین کے گھر پر دو چھاپوں میں پولیس نے 4 لاکھ پاونڈ برآمد کئے تھے۔
بی بی سی کے نیوز نائٹ پروگرام میں بتایا گیا ہے کہ لندن میں ایم کیو ایم کے دفتر پر 6 دسمبر 2012 کو اور الطاف حسین کے گھر پر 18 جون 2013 کو چھاپے مارے گئے۔ کارروائی کے دوران چار لاکھ پاونڈ کی رقم برآمد ہوئی۔ پروگرام میں گفتگو کے دوران فاروق ستار نے اعتراف کیا کہ پولیس نے کچھ رقم ضبط کی۔
لیکن یہ کتنی رقم تھی اس کا انہیں نہیں پتہ۔ فاروق ستار نے اس بات سے انکار کیا کہ ایم کیو ایم منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں بی بی سی کی ڈاکیو مینٹری پاکستانی ذرائع کے ایک حصے، انتہا پسند اور طالبان نواز عناصر کے زیر اثر ہے۔
پروگرام میں فاروق ستار کو الطاف حسین کی تقرریں دکھائی گئیں جن میں وہ اپنے مخالفین کو دھمکیاں دے رہے تھے۔ اس بارے میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین مذاق کررہے تھے، ان کی دھمکیوں کا مقصد کچھ نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تشدد کو ہوا دینے کیلئے لندن سے کبھی دھمکیاں جاری نہیں کی گئیں۔