کراچی (جیوڈیسک) قرض کی رقم نہ ادا کرنے والوں کے خلاف سخت قانون کی منظوری پر عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز کا کہنا ہے کہ ترمیمی بل سے بینکوں کی آمدن میں اضافہ اور قرض کی فراہمی میں آسانی ہو گی۔
قومی اسمبلی کی جانب سے مالیاتی اداروں کا ترمیمی بل منظور ہونے سے بینکس کو اختیار ہوگا کہ وہ قرض ادا نہ کرنے والوں کے خلاف ازخود کارروائی کرنے کے مجاز ہونگے ۔ کارپوریٹ ری سٹرکچرنگ کمپنیز بل کی مدد سے مالیاتی اداروں کو کوٹ کچہری کے دھکے نہیں کھانے پڑیں گے۔
وہ خود قرض کے بدلے گروی جائیداد کو فروخت کرسکیں گے، اس کے علاوہ جان بوجھ کر قرض کی رقم نہ لوٹانے والوں کو 7 سال قید یا ڈیفالٹ رقم کے برابر جرمانہ اور دس سال تک کسی بھی مالیاتی ادارے سے قرض لینے کی پابندی ہو گی۔
ماہرین کے مطابق صدر مملکت کی حتمی منظوری کے بعد مالیاتی اداروں کو غیر فعال قرضوں سے کسی حد تک چھٹکارا مل جائے گا۔
دوسری جانب موڈیز کا کہنا ہے کہ بل کی منظوری سے مستقبل میں بینکوں کی آمدن میں اضافہ ہوگا اور بینکس بلا کسی ہچکچاہٹ کے باآسانی قرض فراہم کریں گے ، سٹیٹ بینک کے مطابق اس وقت 86 فیصد قرضے مکمل نقصان میں بدل چکے ہیں۔