پٹسبرگ (جیوڈیسک) امریکا کی ریاست پنسلوینیا میں واقع شہر پٹسبرگ میں ایک مسلح شخص نے یہود کے عبادت خانے (کنیسہ) پر فائرنگ کردی ہے جس سے گیارہ افراد ہلاک اور چھے زخمی ہوگئے ہیں۔
فائرنگ کا یہ واقعہ ہفتے کی صبح مقامی وقت کے مطابق دس بجے کے قریب پٹسبرگ کے علاقے اسکوائرل ہِل میں واقع زندگی کا درخت ( ٹری آف لائف) نامی کنیسہ کے باہر پیش آیا ہے۔ اس وقت کنیسہ میں ایک بچے کا نام رکھنے کی تقریب جاری تھی۔امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کرنے والے سفید رنگ کے ایک مشتبہ شخص نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔وہ زخمی حالت میں پولیس کے زیر حراست ہے اور پولیس اس سے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔
کنیسہ پر فائرنگ کی اطلاع کے بعد جونہی پولیس اہلکار وہاں پہنچے تواس مشتبہ حملہ آور نے ان پر بھی فائرنگ کردی تھی جس سے چار پولیس افسر زخمی ہوگئے۔ کنیسہ میں ہفتے کو عبادت کے لیے یہود کی ایک بڑی تعداد موجود ہوتی ہے ۔پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر وہاں پھنسے لوگوں کو نکال لیا ہے۔
پولیس نے زیر حراست مشتبہ ملزم کی شناخت رابرٹ بورس کے نام سے کی ہے۔اس کی عمر چالیس کے پیٹے میں بتائی جاتی ہے۔پٹسبرگ کے تحفظ عامہ ( پبلک سیفٹی) کے ڈائریکٹر وینڈل ہیسریچ نے واقعے کو ’’منافرت پر مبنی جرم‘‘ کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔مقامی میڈیا کی اطلاع کے مطابق باریش حملہ آور کنیسہ کی عمارت میں داخل ہوتے وقت بلند میں چلایا تھا کہ ’’ تمام یہود کو مرجانا چاہیے‘‘۔تاہم فوری طور پر واقعے کے حقیقی محرکات معلو م نہیں ہوسکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فائرنگ کرنے والے مشتبہ ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ جب لوگ اس طرح کا کام کرتے ہیں تو انھیں سزائے موت دی جانا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا بندوق پر پابندی سے متعلق قانون سے کوئی تعلق نہیں بلکہ کنیسہ کے اپنے مسلح محافظ ہونے چاہییں تھے۔
صدر ٹرمپ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکا میں یہود مخالف کسی حرکت پر کوئی رعایت نہیں برتی جانی چاہیے۔ یہود مخالف جذبات جہاں بھی نمودار ہوں ،ان کا توڑ کیا جانا چاہیے۔
انھوں نے قبل ازیں ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’’وہ پٹسبرگ میں رونما ہونے والے واقعے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جائے وقوعہ پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موجود ہیں اور کارروائی کررہے ہیں‘‘۔
اس کنیسہ کے نزدیک ہی کارنیگی میلن یونیورسٹی واقع ہے۔اس جامعہ کو فائرنگ کی اطلاع ملنے کے بعد بند کردیا گیا اور طلبہ کو جماعتوں کے اندر ہی رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔امریکی حکام نے پٹسبرگ میں فائرنگ کے اس واقعے کے بعد نیویارک شہر اور دوسرے علاقوں میں یہود کے عبادت خانوں کے باہر سکیورٹی کے انتظامات سخت کردیے ہیں۔