نیویارک (جیوڈیسک) سال کا دوسرا چاند گرہن امریکا کے بیشتر جبکہ ایشیاء کے بعض حصوں میں دیکھا گیا۔ سرخ رنگت کے باعث اس چاند گرہن کو بلڈ مون یا لہو رنگ چاند گرہن کا نام دیا گیا ہے۔
چاند گرہن گرینچ کے معیاری وقت کے مطابق آٹھ بجے شروع ہوا اور ساڑھے دس بجے تک جاری رہا۔ شمالی امریکا، آسٹریلیا، مغربی جنوبی امریکا اور مشرقی ایشیا کے کئی علاقوں میں لاکھوں افراد نے چاند گرہن کا نظارہ دیکھا۔
بھارت کے مشرقی علاقوں میں بھی چاند گرہن نے جھلکی دکھائی۔ براعظم یورپ، افریقہ اور برازیل کے مشرقی علاقے میں رہنے والے شہری چاند گرہن کو نہ دیکھ سکے۔ سال 2015ء میں دو چاند گرہن دکھائی دیں گے اور پہلا چاند گرہن اپریل میں ہو گا۔
واضع رہے کہ زمین کا وہ سایہ جو زمین کی گردش کے باعث کرہ زمین کے چاند اور سورج کے درمیان آ جانے سے چاند کی سطح پر پڑتا ہے اور جس چاند تاریک نظر آنے لگتا ہے کو چاند گرہن کہتے ہیں۔ چاند گرہن کبھی جزوی ہوتا ہے اور کبھی پورا اور یہ اس کی گردش پر منحصر ہے۔ زمین اور چاند تاریک کرے ہیں۔
یہ دونوں سورج سے روشنی حاصل کرتے ہیں۔ زمین سورج کے گرد اپنے مدار پر گھومتی ہے اور چاند زمین کے گرد اپنے مدار پر گھومتا ہے۔ یہ سال میں دو مرتبہ ایک دوسرے کے سامنے آ جاتے ہیں جس سے ایک کا سایہ دوسرے پر پڑتا ہے۔ چاند پر سایہ پڑتا ہے تو چاند گرہن اور سورج پر پڑتا ہے تو سورج گرہن کہلاتا ہے۔