نیویارک (جیوڈیسک) نیویارک کے علاقے بروکلین میں برائٹن کے ساحلی حصے میں آباد زیادہ تر روسی زبان بولنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اس سال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنا ووٹ ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں استعمال کریں گے۔
برائٹن کے ساحلی علاقے میں ہر کوئی ایری گیگن کو جانتا ہے۔ ٹیکسی ڈرائیور، ریستورانوں کے مالک اور وہاں کے باقاعدگی سے ووٹ دینے والے افراد۔
وہ بروکلین کی ضلعی اسمبلی کے 45 ویں حلقے سے ڈیموکریٹک پارٹی کے علاقائی لیڈر ہیں۔ یہاںکیوں کہ برائٹن کا ساحلی علاقہ ری پبلیکن پارٹی کا مضبوط گڑھ ہے۔
اپریل میں ہونے والے پرائمری انتخابات کے دوران یہاں کے 80 فی صد ووٹروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا ووٹ دیا تھا اور اس سال نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں بھی ممکنہ طور پر یہی نتیجہ نکل سکتا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے اس ضلع کے لیڈر ایری گیگن کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ’’روسی زبان بولنے والے ووٹر ڈونلڈ ٹرمپ کو بہتپسند کرتے ہیں کیونکہ وہ ایک مقامی نہیں بلکہ بیرونی شخص ہیں، وہ انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کرتے۔وہ اپنی باتوں سے کسی کو بیزار نہیں ہونے دیتے۔ وہ عمومی طور پر سیاسی درستگی یا کسی بھی قسم کی درستگی کے اصولوں کی پروا نہیں کرتے۔ ان کے دماغ میں جو کچھ آتا ہے وہ اسے کہہ ڈالتے ہیں۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کا تعلق مختلف ثقافتوں اور معاشرتی پس منظروں سے ہے۔ اور وہ ٹرمپ کی حمایت کیوں کرتے ہیں، اس کی وجوہات بھی مختلف ہیں۔
بروکلین میں آباد ایک شخص ٹمور ٹرمپ کے لیے اپنی پسندیدگی کا یہ جواز پیش کرتے ہیں۔
ٹمور کہتے ہیں کہ مسٹر ٹرمپ کے خیالات اور نظریات ان کے اپنے ہیں۔ بعض اوقات وہ عام آراء سے مطابقت نہیں رکھتے، لیکن وہ وہی کچھ کہتے ہیں جو کچھ وہ سوچتے ہیں اور آپ یہ محسوس کرسکتے ہیں کہ وہ ایک مضبوط شخص ہیں۔ اور جہاں تک ہلری کلنٹن کا تعلق ہے، وہ محض ڈیموکریٹک پارٹی کے سوچ اورنظریات کی ایک علمبردار ہیں۔
بروکلین میں رہنے والی ایک خاتون لیڈا بگلیموا نے ری پبلیکن پارٹی کے صدراتی امیدوار کے لیے اپنی حمایتکی وجہ ان لفظوں میں بیان کی۔
وہ کہہ رہی ہیں کہ یہ حقیقت کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک کاروباری شخصیت ہیں۔۔۔ ایک شخص جو کاروباری شعبے میں کام کر رہا ہو، اسے اس بارے میں بہتر علم ہوتا ہے کہ لوگوں کو کس چیز کی ضرورت ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے مقامی عہدے دار ایری گیگن کہتے ہیں کہ ٹرمپ صرف وہ بات کرتے ہیں جو انہیں موقع پر فائدہ دے سکے۔ تاہم وہ روسی نژاد آبادی میں ان کے لیے حمایت دیکھ رہے ہیں۔
’’عمومی طور پر روسی زبان بولنے والی آبادی کسی مضبوط شخص کی جانب میلان رکھتی ہیں۔ میں اسٹالن کی بات نہیں کر رہا۔ میں ایک مضبوط ہاتھ کی بات کر رہا ہوں۔‘‘
لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ برائٹن کا رہنے والا ہر ووٹر ٹرمپ کے حق میں ہی اپنا ووٹ استعمال کرے گا۔
ایک ایسے وقت جب کہ نیویارک کی ریاست روایتی طور پر ڈیموکریٹک پارٹی کو ووٹ دیتی ہے، بروکلین کا یہ حصہ نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں ٹرمپ کے حق میں اپنے ووٹ کا ستعمال کرسکتا ہے۔