واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن نے برطانیہ کو چین کے دنیا بھر میں اقتصادی راہداری کے تحت سڑکوں کے جال ’’بیلٹ اینڈ روڈ‘‘ کی طرز کا نیا منصوبہ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو ٹیلی فونک گفتگو میں چین کے طرز پر بیلٹ اینڈ روڈ جیسا منصوبہ بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا جمہوری ممالک کو ایسے منصوبے کی اشد ضرورت ہے۔
اس حوالے سے جو بائیڈن نے صحافیوں بتایا تھا کہ جمہوری ممالک کو بھی معاشی مدد کے منتظر ممالک کی معاونت کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ جیسے منصوبوں پر غور کرنا چاہیئے۔ یہ خبر پڑھیں : ایران اور چین نے 25 سالہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کردیئے
برطانیہ کی جانب سے دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان گفتگو کے حوالے سے جاری پریس ریلیز میں بیلٹ اینڈ روڈ جیسے منصوبے کی تجویز کا زکر نہیں کیا گیا تاہم اس بات کی تصدیق کی گئی کہ گفتگو کا محور چین تھا۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم نے چینی حکومت کے سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کی نسل کشی کے ذمہ دار حکام پر پابندے سے متعلق تبادلی خیال کیا گیا۔
چین نے کئی ممالک کو شاہراہوں، ریلوے، ڈیم اور بندرگاہیں بنانے میں مالی اور تکینیکی مدد فراہم کی ہے اور متعدد ممالک کو معیشت کی بحالی کے لیے قرضے بھی دیئے ہیں جس سے ان ممالک میں چین کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : چین نے برطانوی ارکان اسمبلی اور اداروں پر پابندی عائد کردی
بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے منسلک ممالک میں چینی اثر و رسوخ کے اضافے پر مغربی ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن اپنے حلیف ممالک کے ساتھ مل کر بیلٹ اینڈ روڈ جیسے منصوبے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور سے شروع ہونے والا چین امریکا تعلقات میں تناؤ جوبائیڈن کی نئی حکومت میں بھی بدستور برقرار ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر اتقصادی اور تجارتی پابندیاں عائد کرتے ہیں۔
ادھر ایران اور چین نے بھی 25 سالہ اسٹریٹیجک تعاون کا معاہد کرلیا ہے، یہ معاہدہ اقوام متحدہ اور امریکا کی جانب سے ایران اور چین پر عائد اقتصادی و تجارتی پابندیوں کے ازالے کے لیے کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک ان معاملات پر جن پر عالمی برادری نے پابندی عائد کر رکھی ہے ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔