نیویارک (جیوڈیسک) امریکہ کے شہر نیویارک میں چینی قونصل خانے کے سامنے چینی انتظامیہ کی مشرقی ترکستان کے اوئیغور ترکوں کے لئے اختیار کردہ دباو والی پالیسوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے میں امریکہ میں مقیم ترکوں اور اوئیغور ترکوں نے شرکت کی۔
ترکی اور مشرقی ترکستان کے پرچموں کے ساتھ مین ہٹن میں چین کے قونصل خانے کے سامنے جمع مظاہرین نے “مشرقی ترکستان کے لئے آزادی” ، “لاتعلق نہ رہو”، ” اوئیغوروں کا قتل بند کرو” کی تحریروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرین نے اوئیغور ترکوں پر دباو کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
امریکن اسلامی کمیونٹی کے سربراہ آئی خان اوز میکیک نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ یہ مظاہرہ اوئیغور ترکوں پر چین کے دباو کو ختم کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکن اسلامی کمیونٹی کی حیثیت سے ہم نے دنیا بھر کے صدور اور وزرائے اعظم کو مراسلے روانہ کئے ہیں جن میں مشرقی ترکستان میں جاری ظلم کے مقابل آواز بلند کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
عالمی اوئیغور کانگریس کے سربراہ عیسٰی دولکن نے بھی مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ سالوں سے مشرقی ترکستان غیر انسانی ظلم و ستم کا نشانہ بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اقوام متحدہ، امریکہ، ترکی اور دیگر تمام عالمی ممالک سے اپیل کرتا ہوں کہ بے گناہ اوئیغور ترکوں کی داد رسی کریں اور مظالم کا سلسلہ بند کروانے کے لئے چین پر دباو ڈالیں۔