ڈرون حملوں پر پاک امریکا مبینہ معاہدے کی تفصیلات طلب

Lahore High Court

Lahore High Court

لاہور(جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے ڈرون حملوں کیخلاف کیس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ ڈرون حملوں سے خواتین اور معصوم بچوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے بتایا کہ ڈرون حملے ملکی سلامتی اور بقا کیخلاف ہیں۔ امریکا حکومت پاکستان کے ایما پر ڈرون حملہ کر رہا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بین الااقوامی رپورٹس کے مطابق ایسا نہیں لگتا کے ڈرون حملے حکومت کے ایما پر ہورہے ہیں۔ چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کے وکیل سے ڈرون حملوں سے متعلق امریکا اور حکومت پاکستان سے متعلق مبینہ معاہدہ کی تفصیلات 7مارچ کوطلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔