واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وائیٹ ہائوس کے مقرب ایک ذریعے نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایک نئی سفارتی مہم جاری رکھے ہوئے ہے جس کے تحت اپنے یورپی اتحادیوں کو ایرانی فضائی کمپنی پر پابندیاں عاید کرنے پرقائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
العربیہ ڈاٹنیٹ کے مطابق امریکا یورپی ملکوں کو قائل کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ ایرانی فضائی کمپنی جاسوسی، جنگجوئوں کو جنگ زدہ علاقوں بالخصوص شام اور عراق تک پہنچانے کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہے۔
‘واشنگٹن فی بیکن’ ویب سائیٹ نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ یہ چاہتی ہے کہ جرمنی اور دوسرے یورپی ممالک ایران کی ‘ماھانا ایئر’ پر جنگجوئوں کو شام لے جانے میں ملوث ہونے اور بین الاقوامی فضائی قوانین خلاف ورزی پر پابندی عاید کرنے کی مشترکہ قرارداد منظور کریں۔
امریکی حکام کی طرف سے جرمنی کی مجوزہ قرارداد کو سفارتی انقلاب اور برلن میں متعین امریکی سفیر رچرڈ گررینبل کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں ایران پر پابندیوں کا دائرہ مزید وسیع ہونے کے امکانات ہیں۔
امریکی حکومت متعدد باریورپی ملکوں سے ایران کی فضائی کمپنی ‘ماھان ایئر’ پر پابندیاں عاید کرانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔