ماسکو (جیوڈیسک) روسی صدر ولادی میر پوتین نے کہا ہے کہ ان کا ملک بھی امریکا کے بعد جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کو خیر باد کہہ رہا ہےاور اگر واشنگٹن یورپ میں درمیانے فاصل تک مار کرنے والے جوہری میزائل نصب کرے گا تو ماسکو بھی ایسا کرے گا۔
صدر پوتین نے یہ بات امریکا کی جانب سے 1987ء میں طے شدہ انٹرمیڈیٹ رینج نیو کلیئر فورسز معاہدے سے دستبردار ی کے ایک روز بعد کہی ہے۔ امریکا نے روس کی مبینہ خلاف ورزیوں پر احتجاج کے طور پر جمعہ کو اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا۔ روس نے اس معاہدے کی کسی خلاف ورزی سے انکار کیا ہے اور امریکا پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ اپنے انخلا کو درست ثابت کرنے کے لیے جھوٹے الزامات عاید کررہا ہے۔
ولادی میر پوتین نے ہفتے کے روز وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا ہے کہ روس نے امریکا کے فیصلے کے بعد مذکورہ معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس سپر سانک سمیت نئے میزائلوں کی تیاری پر کام کرے گا ۔انھوں نے وزراء کو ہدایت کی ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ ہتھیارو ں کی روک تھام سے متعلق بات چیت آغاز نہ کی جائے۔
انھوں نے درمیانے فاصلے تک زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل تیار کرنے کا حکم دیا ہے لیکن یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ روس اپنے یورپی حصے میں ان ہتھیاروں کو اس وقت تک نصب نہیں کرے گا جب تک امریکا ایسا نہیں کرتا ہے۔