امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) جمعہ کی شام امریکا کی کیلی فورنیا ریاست میں ’سین ڈیاگو‘ شہر کی ایک جیل میں 53 سال سے قید فلسطینی سرحان بشارہ سرحان کی مشروط رہائی کا فیصلہ کیا ہے۔ سرحان بشارہ ایک مشہور اور پرانا فلسطینی قیدی ہے جسے ایک سابق سینیٹر کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔ اس نے سان ڈیاگو میں 5 جون 1968 کی رات کو ایک امریکی سینیٹر کو قتل کر دیا تھا۔
یہ رابرٹ رابرٹ کینیڈی تھے جنہوں نے اس سال امریکا کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینا تھا۔ اس وقت کے سروے اندازوں میں ان کی کامیابی یقینی دکھائی دے رہی تھی۔ وہ لاس اینجلس میں واقع ’ایمبیسی ڈر‘ ہوٹل میں ایک انتخابی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس وقت سرحان نے انہیں چارگولیاں ماریں جس کے نتیجے میں ڈیموکریٹک سینیٹرکی موت واقع ہوگئی تھی۔
پولیس نے چند منٹوں کے اندر سرحان کو سینیٹر کینیڈی کے قتل میں ہال سے گرفتار کیا۔ اس کے بعد اس کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔ عدالت نے 1969 میں اسے سزائے موت سنائی۔ کیلی فورنیا ریاست میں سزائے موت ختم ہونے کے بعد اس کی سزا عمر قید میں بدل گئی۔ اس کے پاس کے امریکی شہریت نہیں تھی البتہ اس کے پاس اردنی شہریت تھی۔ وہ ہر 5 سال بعد اپنی رہائی کی اپیل کرتا رہتا۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کو ملنے والی معلومات سے پتا چلتا ہے کہ سرحان نے اپنی رہائی کے لیے 15 بار اپیل کی۔ گذشتہ جمعہ کو اس کی خاتون وکیل کی طرف سے ایک بار پھر مشروط رہائی کی درخواست دی گئی تھی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ استغاثہ نے اس کی رہائی کے لیے دی گئی درخواست کی مخالفت نہیں کی ۔
سرحان کوجس لمحے گرفتار کیا گیا اس وقت سینیٹر پیٹھ کے بل گرے ہوئے تھے اورگولیاں لگنے کے بعد زندگی اور موت سے لڑ رہے تھے۔
جمعہ کولاس اینجلس کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی جارج گیسکن نے اعلان کیا کہ اگر کیلیفورنیا پیرول بورڈ کے ارکان نے اس فیصلے کو قبول کیا تو وہ سرحان کی رہائی پر اعتراض نہیں کریں گے۔
امریکا کے بعض ذرائع ابلاغ نے سرحان کی وکیل اینجلا بیری کا ایک بیان نشر کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے موکل کی مشرط رہائی کا فیصلہ اس بات پر مبنی ہے کہ سرحان آج کون ہے نہ کے اس کے ماضی کے فعل پر کیا جائے گا۔
لاس اینجلس کے پراسیکیوٹر وہ واحد نہیں ہیں جنہوں نے 77 سالہ سرحان کی رہائی پر اس بار اعتراض نہیں کیا بلکہ عدالت میں پیشی کے موقعے پرمقتول سینیٹر کے بیٹے نے بھی سرحان کی رہائی کی حمایت کی ہے۔
سرحان بشارا سرحان 77 سال قبل مقبوضہ بیت المقدس میں پیدا ہوا۔ وہ 12 سال کی عمر میں اپنے والدین اور چاربھائیوں کے ساتھ امریکا منتقل ہوگیا۔ 1967 میں مصر ، شام اور اردن کی شکست کی پہلی سالگرہ پر کینیڈی کو قتل کر دیا گیا۔ مقتول لواحقین میں 9 بچے اور ایک بیوہ چھوڑی جو آج بھی زندہ ہیں۔ بیوہ خاتون کی عمراب 93 سال ہے۔ مقتول سابق صدر جان ایف کینیڈی تھے۔