امریکا نے بحری بیڑہ جارج بش خلیج روانہ کر دیا

America

America

بغداد (جیوڈیسک) طیارہ بردار جہاز پہنچنے کے بعد امریکی صدر اوباما کو فوجی کارروائی کے لیے آپشن دستیاب ہو گا۔ امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے طیارہ بردار جہازکو حکم دیا ہے کہ وہ خلیج فارس پہنچ جائے۔

اس پر درجنوں جنگی جہاز موجود ہیں۔ اس سے قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران انتہا پسند سنیوں کے خلاف لڑائی میں عراقی حکومت کی مدد کے لیے تیار ہے۔ تاہم انھوں نے عراقی افواج کی مدد کے لیے ایرانی فوجی بھیجنے کی تردید کی۔

اس طیارہ بردار جہاز کے ساتھ گائیڈڈ میزائل کروزر، یو ایس ایس فلپائن سی اور گائیڈڈ میزائیل ڈیسٹروئیر یو ایس ایس ٹرکسٹن بھی خلیج پہنچ رہے ہیں۔ امریکی وزارتِ دفاع کے ایک ترجمان نے کہا کہ ان جہازوں کی علاقے میں موجودگی سے صدر اوباما کو عراق میں امریکی شہریوں اور مفادات کی حفاظت کی صورت میں مختلف اقدامات کے لیے آپشن دستیاب ہوں گے۔

ادھر ایرانی صدر نے آئی ایس آئی ایس کے خلاف جنگ میں اپنے روایتی حریف امریکا سے تعاون کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا۔ امریکی خبر رساں ادارے یہ خبریں دے چکے ہیں کہ ایران مدد کے لیے اپنے پاسدارانِ انقلاب کو پہلے ہی عراق بھیج چکا ہے لیکن ایران اس کی تردید کرتا ہے۔