واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کے محکمہ خارجہ نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے بیٹے جواد کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔امریکا نے جواد نصراللہ پر دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیل پر حملوں کا الزام عاید کیا ہے۔
محکمہ خارجہ نے حزب اللہ سے وابستہ المجاہدین بریگیڈز کو بھی بلیک لسٹ کردیا ہے اور اس پر پابندیاں عاید کردی ہیں۔اس تنظیم پر فلسطینی علاقے سے اسرائیلی اہداف پر متعدد حملوں کی سازش کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
محکمہ خارجہ نے منگل کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ’’ آج جواد نصراللہ اور المجاہدین بریگیڈز ( اے ایم بی) کو دہشت گرد قرار دینے کا مقصد ان کی امریکا کے مالیاتی نظام تک رسائی کو روکنا ہے‘‘۔
محکمہ خارجہ کے انسداد دہشت گردی کے ایک اعلیٰ عہدے دار ناتھن سیلز نے الگ سے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے خلاف مزید بھی پابندیاں عاید کی جارہی ہیں۔
قبل ازیں ادھر بیروت میں لبنان کے نامزد وزیراعظم سعد الحریری نے حزب اللہ کو نئی حکومت کی تشکیل کے لیے کوششوں میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا تھا۔
ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ اپنے اتحادی چھے سنی مسلم ارکان میں سے ایک کو کابینہ میں شامل کرنے کا مطالبہ کررہی ہے جبکہ نامزد وزیراعظم اس مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کرچکے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ وہ کابینہ میں اپنی جماعت کے لیے مختص نشست کو حزب اللہ کے کسی اتحادی کو نہیں دے سکتے۔