امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) سمندری طوفان سیلی نے امریکا میں بدھ کی صبح الباما کے ساحل سمندر سے ٹکرانے کے بعد تباہی مچادی ہے، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے جبکہ طوفان اور زبردست بارش کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص کی موت ہوگئی۔
سمندری طوفان سیلی نے امریکا میں بدھ کی صبح الاباما کے ساحل سمندر سے ٹکرانے کے بعد تباہی مچادی ہے، سمندر میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے سے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے جبکہ طوفان اور زبردست بارش کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص کی موت ہوگئی۔
نیشنل ہیریکین سینٹر(این ایچ سی) نے ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کیٹیگری ٹو کا سمندری طوفان ہے۔ اس کی وجہ سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چل رہی ہے۔ طوفان کی وجہ سے خاص طور سے ریاست الاباما، میسیسیپی اور فلوریڈا میں زبردست نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، بعض مقامات پر تین فٹ (89 سینٹی میٹر) تک بارش ہوسکتی ہے۔
اس سمندری طوفان کی وجہ سے فلوریڈا اور الاباما میں پانچ لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔ آندھی کے سبب مکانوں کی چھتیں اڑ گئیں، درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے اور سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل بھی پیدا ہوگئے ہیں۔
الاباما کے میئر ٹونی کینن کے مطابق الباما کے اورینج بیچ پر ایک شخص کی موت ہوگئی تاہم کم از کم 50 لوگوں کو بچالیا گیا۔ انہوں نے بتایا ”ہمیں خبر ملی ہے کہ ابھی کچھ لوگ محفوظ مقامات تک نہیں پہنچ سکے ہیں کیوں کہ ان کے اطراف میں کافی زیادہ پانی بھرا ہوا ہے لیکن وہ اپنے گھروں میں محفوظ ہیں اور جیسے ہی پانی کی سطح کم ہوگی ہم انہیں وہاں سے نکال لائیں گے۔”
فلوریڈا کے علاقے پنساکولا میں حکام نے بتایا کہ کم از کم 377 لوگوں کو سیلاب زدہ علاقوں سے بچا لیا گیا ہے۔ جبکہ نیشنل گارڈ کے اراکین امدادی کاموں میں مدد دینے کے لیے پہنچ گئے ہیں۔
حکام نے پنساکولا سمیت اسکامبیا کاؤنٹی میں تین روز کے لیے صبح سے شام تک کے کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ حکام نے لوگوں کو بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت دی ہے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق سمندری طوفان سیلی کی شدت آج کمزور ہوجائے گی تاہم انہوں نے آنے والے دنوں میں زبردست بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔
اسکامبیا کاؤنٹی کے شیرف ڈیوڈ مورگن نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے مزید ہزاروں افراد کو نقل مکانی کے لیے مجبور ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا ، ”ہوسکتا ہے کہ ہمیں تمام لوگوں کو یہاں سے نکالنا پڑے۔ آنے والے دنوں میں کافی بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے ہوں گے۔”
الا باما اور میسیسیپی کے گورنروں نے اپنی اپنی ریاستوں میں ہنگامی حالات کا اعلان کردیا ہے۔
الاباما کے گورنر کے آئیوی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”ہمیں زبردست سیلاب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور غالبا ً یہ اب تک کا ریکارڈ ہوگا۔ پانی کی سطح جتنی زیادہ بلند ہوگی، جان اور مال کے نقصان کا خدشہ اتنا ہی زیادہ رہے گا۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاہم کہا کہ صورت حال ‘قابو‘ میں ہے۔
خیال رہے کہ سیلی ان پانچ سمندری طوفانوں میں سے ایک ہے جو اس وقت بحر اٹلانٹک میں سرگرم ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق اس طرح کی صورت حال اب سے پہلے صرف ستمبر1971میں پیش آئی تھی۔
گزشتہ اگست کے اواخر میں امریکا میں آنے والے سمندری طوفان لارا کی وجہ سے لوزیانا اور ٹیکساس میں 14افراد ہلاک ہوگئے تھے۔