واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک)امریکا کی 6 ریاستوں میں آنے والے 30 سے زائد طوفانی بگولوں کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 84 ہو گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طوفانی بگولوں کے باعث بسے بسائے شہر لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
رپورٹس کے مطابق بگولے اتنے شدید تھے کہ جو چیز بھی ان کے سامنے آئی وہ اسے اڑا لےگئے، 6 ریاستوں میں اتنی تباہی ہوئی کہ گھر، اسکول، شاپنگ سینٹرز، فیکٹریاں، اسپتال کچھ نہ بچا۔
متعدد گاڑیاں عمارتوں کے ملبے تلے دب گئیں، درخت جڑوں سے اُکھڑ گئے، بجلی کے کھمبے گر گئے اور ہزاروں افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔
امریکی ریاست کینٹکی کے شہر مے فیلڈ میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی جہاں 70 افراد ہلاک ہوئے اور صرف ایک فیکٹری کے ملبے سے 40افراد کو نکالا گیا۔
امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہےکہ امریکی تاریخ کے بدترین طوفان سے ہونے والی تباہی ناقابل یقین ہے۔
امریکی ریاست کینٹکی کے گورنر اینڈی بیس ہیر نے 100سے زیادہ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے جبکہ ریاست میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔