امریکہ (جیوڈیسک) شمال مشرقی ریاستیں شدید برفانی طوفان کی زد میں ہیں اور ریاست نیویارک میں اس طوفان کی وجہ سے کم از کم سات افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ملک کی 50 ریاستوں میں درجۂ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے گر گیا ہے۔
امریکہ برفانی طوفان کی زد پر: تصاویر بفلو شہر اور اس کے گردو نواح میں بدھ کو پانچ فٹ برف پڑی ہے اور اس میں مزید اضافے کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔ نیویارک میں سات افراد کی ہلاکت کی وجہ موسم کی خرابی کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک شخص کار کے حادثے میں اور ایک کار میں پھنس کر ہلاک ہوا جبکہ پانچ افراد کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ نیویارک کے علاوہ مشی گن اور نیو ہمپشائر سے بھی کم از کم دو افراد کے سخت موسم کی وجہ سے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
امریکہ بھر میں سنیچر سے اب تک طوفان کی وجہ سے 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ امریکہ کی 50 ریاستوں میں درجہ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے گر گیا اور شدید موسمی حالات کی وجہ سے دوسری جگہوں سے بھی اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بفلو شہر کی رہائشی لنڈا اوکلے کا کہنا تھا کہ وہ بڑی مشکل سے اپنے گھر سے نکلنے میں کامیاب ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ خوش قسمتی سے برف ہٹا کر اپنے گھر کا دورازہ کھولنے میں کامیاب رہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ سوچ رہی تھیں کسی ہنگامی حالت میں وہ بس گھر سے کسی طرح نکلیں گی اور وہ اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتی تھیں۔ امریکہ کے کئی حصوں میں لوگ خراب موسمی حالات کی وجہ سے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔
کئی جگہوں پر لوگ اپنے گاڑیوں میں پھنس گئے اور برفانی حالات اور تیز ہواؤں کی وجہ سے موٹروے پر حادثات ہوئے اور سکولوں کو بند کر دیا گیا۔ بدھ کو صرف ریاست نیویارک کی سڑکوں پر 100 سے زیادہ گاڑیاں پھنسنے کی اطلاعات ملی ہیں نیاگرا یونیورسٹی کی خواتین کی باسکٹ بال ٹیم 30 گھنٹوں تک ایک سڑک پر پھنسی رہی اور انھیں وہاں سے امدادی کارکنوں نے نکالا۔
نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے نیشنل گارڈ کے سو سے زیادہ اہلکاروں کو سڑکوں کو صاف کرنے اور برف میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے پر لگا دیا ہے ریاست نیویارک کے کئی حصوں میں بدھ کو ریل گاڑیوں کی سروس بھی معطل رہی اور بفلو جانے والی کئی شاہراہوں کو بھی بند کر دیا گیا۔ امریکی محکمۂ موسمیات کے مطابق کچھ علاقوں میں ایک دن میں چھ فٹ چار انچ برف پڑنے کا ریکارڈ بھی ٹوٹ سکتا ہے۔