امریکا (جیوڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ کسی پیشگی شرائط کے بغیر بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بات بھی زور دے کر کہی ہے امریکا ایران کے تخریبی کردار پر قابو پانے کے لیے اپنا کام جاری رکھے گا۔
انھوں نے سوئٹزرلینڈ میں سوئس وزیر خارجہ آئگنازیو کیسس کے ساتھ اتوار کو مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’ہم کسی قسم کی پیشگی شرائط کے بغیر مکالمے کے لیے تیار ہیں ،ہم ان کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہیں‘‘۔تاہم انھوں نے واضح کیا ہے کہ امریکا اس اسلامی جمہوریہ اور اس انقلابی قوت کی تخریبی سرگرمی کو روک لگانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
ایرانی اور امریکی لیڈروں نے حالیہ ہفتوں کے دوران میں ایک دوسرے کے خلاف تند وتیز بیانات کے بعد اب مفاہمانہ رویہ اختیار کر لیا ہے اور مصالحتی بیانات جاری کرنا شروع کردیے ہیں۔ گذشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو پیش کش کی تھی کہ اگر وہ بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرے اور احترام کا مظاہرہ کرے تو ایران اس کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوسکتا ہے لیکن اس پر مذاکرات کے لیے دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا۔
ایرانی صدر نے کہا تھا:’’ اگر دوسرا فریق مذاکرات کی میز پر احترام سے بیٹھے اور بین الاقوامی قواعد وضوابط کی پاسداری کرے تو ہم دلیل ومنطق اور مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن اگر وہ بات چیت کے لیے کوئی حکم جاری کرتا ہے تو پھر اس سے کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے‘‘۔