واشنگٹن (جیوڈیسک) پنٹاگون کے اعلان کے مطابق امریکا نے عراق میں عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ پنٹاگون کے ترجمان ریر ایڈمرل جان کربی نے کہا کہ امریکی طیاروں نے عسکریت پسندوں کی ان تنصیبات کو نشانہ بنایا جنہیں کرد فورسز کے خلاف اربل میں استعمال کیا جارہا تھا۔
پنٹاگون کے مطابق کارروائی میں ایف اے 18 طیاروں کا استعمال کیا گیا جن سے 500 ایل بی وزنی بم برسائے گئے۔ آئی ایس آئی ایس اس آرٹلری کو پشمرگا فورسز کے خلاف استعمال کررہی تھی جو کردش علاقے اربل کادفاع کررہی ہیں اور جہاں کچھ امریکی فورسز بھی موجود ہیں۔
خیال رہے کہ جمعرات کو امریکی صدر باراک اوباما نے عراق میں عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائی کی اجازت دی تھی۔ کربی نے ایک اعلامیے میں کہا کہ امریکا عسکریت پسندوں کے خلاف براہ راست کارروائی میں حصہ لے گا جو امریکا کی تنصیبات اور اہلکاروں کے لیے خطرہ ہیں۔
دوسری جانب ٹوکیو امریکی صدر کی طرف سے عراق میں فضائی حملوں کے احکامات کے بعد عالمی وایشیائی حصص مارکیٹیں ڈگمگا گئیں اور کئی ممالک کی سٹاک ایکس چینجزمیں مندی کا رجحان رہا۔ عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی سٹاک ایکس چینج کا غاز ایف ٹی ایس ای 100 سے ہوا تاہم اس میں 45 پوائنٹس یعنی 0.7 فیصد کمی ہوئی۔
جرمن سٹاک مارکیٹ 92 پوائنٹس کی کمی کے بعد ایک فیصد کم رہی۔ فرانس کی سٹاک مارکیٹ 43 پوائنٹس کی کمی کے بعد ایک فیصد کم رہی۔ تجزیہ کاروں اور تاجروں نے کہاہک کچھ دن پہلے سٹاک مارکیٹوں میں بہتری آنے کی توقع کر رہے تھے تاہم ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کچھ یورپی مارکیٹوں میں کچھ قت کیلئے ٹیکنیکل عوامل بھی کارفرما ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ باراک اوباما نے عراقی حکومت کی درخواست پر عراق کے شمالی علاقہ میں برسرپیکار اسلامی علیحدگی پسندوں پر فضائی حملوں کے احکامات جاری کیے ہیں۔