واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ اور شمالی کوریا کے حکام کے درمیان 5 سال کے بعد ماہِ مارچ میں غیر سرکاری مذاکرات کا دعوی کیا جا رہا تھا جنہیں امریکہ کی وزارت خارجہ کی طرف سے شمالی کوریا کی ایک بااثر شخصیت کو ویزہ فراہم نہ کئے جانے پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ نے شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے امریکی ڈیسک کے ڈائریکٹر چاو سون ہوئی کے ویزے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
امریکہ نے ویزے کی درخواست کو مسترد کرنے کی وجہ بیان نہیں کی تاہم خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شمالی کوریا کا نیوکلئیر بیلسٹک میزائل تجربہ، کِم یانگ اُن کے سوتیلے بھائی پر کیا گیا قاتلانہ حملہ اور جاپان اور جنوبی کوریا کے اعتراضات اس کی وجہ ہو سکتے ہیں۔
خبر کے مطابق امریکہ سے ویزہ نہ ملنے پر ہوئی کا اس ملک میں داخل ہونے کا احتمال نہیں ہے اور اس طرح جن مذاکرات کا دعوی کیا جا رہا تھا وہ بھی ملتوی کر دئیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی اور شمالی کوریا کے حکام کے درمیان مذاکرات کا دعوی رواں ہفتے کے آغاز میں روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے کیا گیا تھا۔
امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان سالوں سے جوہری تناو جاری ہے جس میں حالیہ مہینوں میں پیانگ یانگ انتظامیہ کے جوہری تجربات نے مزید اضافہ کر دیا ہے۔