ایران (اصل میڈیا ڈیسک) کل بدھ کو امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے بحیرہ عمان میں آئل ٹینکر کے حوالے سے ایرانی دعوے کے حقائق کی تردید کی ہے۔
ایک امریکی فوجی اہلکار نے بتایا کہ ایران کے ہمارے ساتھ بحری تصادم کے الزامات گمراہ کن اور جھوٹے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایران کی جانب سے ٹینکر کو قبضے میں لینے کا اعلان اس لیے نہیں کیا کہ ہم قریب سے دیکھ رہے تھے۔
خیال رہے کہ ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی بحریہ نے بحر عمان میں ایرانی آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے کی کوشش کی تھی۔
پینٹاگان نے زور دیا ہے کہ تہران کے یہ الزامات غلط ہیں کہ ہماری افواج نے تیل بردار جہاز ضبط کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے برعکس بین الاقوامی قانون اور جہاز رانی کی آزادی کا احترام کرتے ہیں۔
دو امریکی عہدیداروں نے خبر رساں ادارے ’ اے پی‘ کو بتایا کہ ایران کے امریکی افواج کے ساتھ بحری تصادم کے بیانات متضاد اور غلط ہیں۔
دونوں عہدیداروں نے مزید کہا کہ ایران نے 24 اکتوبر کو ویتنام کے پرچم بردار آئل ٹینکر کو اپنے قبضے میں لیا تھا اور وہ ابھی تک اپنے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹینکر کو قبضے میں لینے کا اعلان اس لیے نہیں کیا کہ جوہری مذاکرات کے امکانات کو متاثر نہ کیا جائے۔
ایک امریکی اہلکار نے نیوز ویک میگزین کو بتایا کہ ایران نے گذشتہ ہفتے بحیرہ عرب میں ایک آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری افواج نے بحیرہ عرب میں ایران کی جانب سے تیل برادر جہاز کو قبضے میں لینے کی نگرانی کی اور کوئی مداخلت نہیں کی۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ایران نے بحیرہ عمان میں ایرانی تیل کی کھیپ پر قبضے کی امریکی کوشش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ امریکا نے برآمد کرنے کے لیے ایرانی تیل لے جانے والے ایک آئل ٹینکر قبضے میں لیا اور اس پر لادا گیا گیا تیل ٹینکر میں منتقل کر دیا گیا۔ جس کے بعد اسے نامعلوم منزل کی طرف لے جایا گیا ہے۔