کویت (اصل میڈیا ڈیسک) کویت کی پارلیمنٹ کے سربراہ مرزوق علی الغنیم نے امریکہ کے امن پلان کو ردّی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے۔
عرب پارلیمانی یونین اور اردن اسمبلی کے اسپیکر عاطف التراوینہ کی اپیل پر “فلسطینی بھائیوں کے حق بجانب دعوے میں تعاون اور مدد اور مسئلہ فلسطین کے پورے عالمی اسلام کا مسئلہ ہونے “کے مرکزی خیال کے ساتھ منعقدہ کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں مرزوق علی الغنیم نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے معاملے میں کسی بھی غیر منصفانہ حل کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
کانفرنس سے خطاب میں غنیم نے کہا ہے کہ “یہ نام نہاد امن پلان مردہ پیدا ہوا ہے۔ ہزاروں حکومتیں بھی آئیں تو ہم اس پلان پر مول تول نہیں کریں گے۔ جو مسئلہ فلسطین کا پُر امن حل چاہتے ہیں انہیں فلسطینی زمین پر فلسطینی حکومت کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے حقیقی امن کی فضا قائم کرنا اور مذاکرات کا ماحول بنانا پڑے گا۔
غنیم نے یہ کہہ کر سمجھوتے کی کاپی کوڑے دان میں پھینک دی کہ “میں عرب اور مسلمان عوام کی طرف سے کہتا ہوں کہ اس سو سالہ امن سمجھوتے کی دستاویزات اور کاغذات کی اصل جگہ تاریخ کا کوڑے دان ہے”۔
انہوں نے کہا ہے کہ یورپی بھی اس پلان کے بارے میں گرمجوش نہیں ہیں اور انہیں بھی معلوم ہے کہ یہ سمجھوتہ غیر حقیقی اور ناقابل عمل ہے لیکن اصل دلچسپ بات یہ ہے کہ خود امریکہ اور اسرائیل سے بھی اس پلان کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ کوئی بھی اس مضحکہ خیز اور فرضی حل پلان کے حق میں نہیں ہے۔
غنیم نے کہا ہے کہ فلسطین اور بیت المقدس بہت جلد اپنے حقیقی مالکوں کے پاس لوٹ آئے گا۔