وسکانسن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی ریاست وسکانسن میں لوگوں کو گاڑی سے کچلنے والے شخص سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ ملزم گھر میں جھگڑا کر کے نکلا تھا اور واقعے کا دہشتگردی سے تعلق نہیں۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان سے پہلے دائیں بازو کے انتہاپسندوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وسکانسن میں لوگوں کو گاڑی سے کچلنے والا سیاہ فام ہے اور اس نے کائلی ریٹن ہاؤس کو بری کیے جانے کے ردعمل میں سفید فام لوگوں کو کچل کر ہلاک کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے نے شواہد دیکھے بغیر ہی ٹوئٹ کردی تھی کہ لوگوں کو کچلنے والا شخص دہشتگرد ہے۔
پولیس کی جانب سے واقعے کو دہشتگردی قرار نہیں دیا گیا ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ڈیرل ایڈورڈ کو تحقیقات میں مزید الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے میں 52 سے 81 سال تک کے افراد ہلاک ہوئے جب کہ زخمیوں میں اسکول کے بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں جو اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
واضح رہے کہ ریاست وسکانسن میں پیش آنے والے واقعے میں 5 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے۔