اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم کا کہنا ہے کہ ماضی میں امریکا سے تعلقات میں جو گہرائی تھی شایداب نہیں ہے مگر امریکا سے تعلقات اچھے رکھنے ہیں جب کہ چین نے ہمیں امریکا سے برے تعلقات رکھنے کے لیے نہیں کہا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر اور جی 77 گروپ کے نو منتخب صدر منیر اکرم نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو جی 77 گروپ میں شامل ممالک کی حمایت حاصل تھی، پاکستان نے ہرموقع پرلیڈر شپ دکھائی ہے جس کی وجہ سے یہ گروپ مؤثر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سمیت کئی بحران ہمارے سامنے ہیں، ہمیں ترقی پذیر ممالک میں ویکسین کی فراہمی یقینی بنانا ہے، شفاف اور غیر جانب دار ہوکرکام کریں گے، جی 77 گروپ کی یکجہتی بہت اہم ہے، اس لیے ہماری کوشش ہوگی کہ گروپ کےتمام ممالک کوساتھ لے کر چلیں۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے منیر اکرم کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ 70 سال پرانا ہے، ہم نے 50 سال تک مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں نہیں اٹھایا تھا، پاکستان نے کھل کر کشمیر کے موقف کی حمایت کی ہے، ہم نے سلامتی کونسل میں تین بار مسئلہ کشمیر کو اٹھایا، اس مسئلے پر بہت سے ممالک نے حمایت کی، ہمیں سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی اور ہیومن رائٹس کونسل میں دباؤ رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کےمعاملے کو ہر سال عالمی سطح پر اٹھاتے ہیں اور اس میں چین ہمارے ساتھ ہے، چین کھل کر کہہ چکاہےکہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل ہونا چاہیے، چین سلامتی کونسل میں ویٹو پاور ہے۔
پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ جیوپولیٹیکل حالات سب سمجھتے ہیں، چین کے ساتھ بہت قریبی تعلقات ہیں اور امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات برے نہیں ہیں، ماضی میں امریکا سےتعلقات میں جو گہرائی تھی شایداب نہیں ہے مگر امریکا سے تعلقات اچھے رکھنے ہیں، چین نے ہمیں امریکا سے برے تعلقات رکھنے کےلیے نہیں کہا، ہماری کوشش یہی ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات اچھے رہیں۔