اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دورہ واشنگٹن کے بعد امریکا کے ساتھ تعلقات سچائی اور بھروسے پر مبنی ہوں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کا کیپیٹل ہل پہنچنے پر امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے پُرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔
امریکی رکن کانگریس نے اردو میں وزیراعظم عمران خان کو خوش آمدید کہا اور سلام اور شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اراکینِ کانگریس سے خطاب میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مائیک پومپیو کو بتایا کہ ہمیں ایک دوسرے پر بھروسا کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں پاکستان کے بارے میں غلط فہمی پائی جاتی تھی، دورہ امریکا کا مقصد یہاں کے لوگوں کو پاکستان کے بارے میں صحیح آگہی فراہم کرنا تھا، ماضی کی حکومتوں نے امریکا کو زمینی حقائق سے صحیح آگاہ نہیں کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا کو واضح طور پر بتائیں گے کہ افغان امن عمل میں ہم کیا کر سکتے ہیں، یہ توقع نہ رکھی جائے کہ سب کچھ آسان ہو گا لیکن افغان امن عمل میں ہم بھرپور کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک اور سیکیورٹی فورسز سب حکومت کے ساتھ ہیں، امریکا سمیت ہم سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ مسئلہ افغانستان کا حل جلد از جلد تلاش کیا جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کی جنگ پاکستان میں لڑ رہے ہیں، ہزاروں پاکستانیوں نے اس جنگ میں قربانیاں دیں اور اربوں کا نقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم خود دفاعی پوزیشن پر تھے، ہم سے ڈو مور کا مطالبہ کیسے کیا جا سکتا تھا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں قیام امن کے لیے وزیر اعظم پاکستان کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات انتہائی اہم ہیں اور امریکا میں کئی پاکستانی ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں۔
امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔
شیلا جیکسن نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی ایشیاء میں قیام امن کے لیے بہت کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں قیام امن کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی خدمات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
اراکین کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے ہزاروں قربانیاں دیں، وزیراعظم پاکستان کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اراکین کانگریس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی مضبوطی کے لیے کانگریس کا کردار انتہائی اہم ہے۔