واشنگٹن (جیوڈیسک) اوباما انتظامیہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جیمز جونز نے کہاہے کہ پاک امریکا تعلقات سنگین حد تک خراب ہو چکے ہیں ، افغان بحران کے حل کیلیے اسلام آباد کا کردار انتہائی اہم ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس میں افغانستان کے بارے میں سماعت کے موقع پرسابق قومی سلامتی کے مشیر جیمز جونز نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی اعتماد کی کمی ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات سنگین حدتک خراب ہو چکے ہیں۔
دونوں ممالک کے تعلقات کا مستقبل اس وقت غیر یقینی صورتحال سے دو چارہے، دونوں ممالک مشترکہ تجارتی،اقتصادی، سماجی اورسیکیورٹی مفادات رکھتے ہیں، پاکستان افغانستان میں بحران کے حل کیلیے اہم کردار ادا کر سکتا ہے، دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ڈیورنڈ لائن سمیت تمام متنازعہ ایشوز کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کو ترجیح دینی چاہیے۔
افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک کو دہشتگردی اور انتہا پسندی کے مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے اور دونوں ممالک کو ان چیلنجز سے نمٹنے کیلیے مشترکہ اقدامات اور پیش رفت کرنی چاہیے ، ترکمانستان افغانستان پاکستان پائپ لائن پروجیکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیں اس پروجیکٹ کی تفصیلات کے بارے میں آگاہی چاہیے تا کہ کہا جا سکے کہ ہم اس پروجیکٹ میں کس طرح کی معاونت فراہم کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان اورپاکستان کیلیے امریکی خصوصی نمائندے جیمزڈوبنز نے کہاکہ بھارت مسئلہ کشمیرکے حل کیلیے کسی تیسرے فریق کی ثالثی مسلسل مسترد کر رہا ہے اور اس کا مؤقف ہے کہ یہ ایسامسئلہ ہے جس کیلیے وہ کسی فریق کو درمیان میں ڈالے بغیربراہ راست دوطرفہ بات چیت سے حل کرنے کو ترجیح دے گا، یہی وجہ ہے کہ امریکااس مسئلے کے حل کیلیے تیسرا فریق بننے سے گریز کرے گا،ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلیے تمام ایشوز پر مذاکرات تجارت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ کے حامی ہیں۔